ریٹرنگ افسران نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لیے جمع کرائے گئے 25 ہزار 951 کاغذات نامزدگی میں سے 22 ہزار 711 منظور اور تین ہزار 240 مسترد کر دیے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق 24 ہزار 698 مرد امیدواروں میں سے تین ہزار 15 کے کاغذات مسترد اور 21 ہزار 684 کے منظور ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
خواتین کی مخصوص نشستوں پر بڑی سیاسی جماعتوں کی امیدواران کون؟Node ID: 822461
-
شہباز شریف اور مریم نواز کے مخالف اُمیدوار میدان سے ’غائب‘ کیوں؟Node ID: 822671
ایک ہزار 253 خواتین امیدواروں میں سے 225 کے کاغذات مسترد جبکہ ایک ہزار 27 کے منظور کیے گئے۔
قومی اسمبلی کے لیے کتنے کاغذات منظور یا مسترد ہوئے؟
الیکشن کمیشن نے ان امیدواروں کی تفصیلات قومی اسمبلی کے لیے سات ہزار 473 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن میں سات ہزار 28 مرد اور 445 خواتین امیدوار تھیں۔
ریٹرنگ افسران نے ایک ہزار 24 کاغذات نامزدگی مسترد کیے جن میں 934 مرد اور 90 خواتین امیدوارں کے تھے جبکہ آر اوز نے چھ ہزار 449 کاغذات نامزدگی کو درست قرار دیا جن میں چھ ہزار 94 مرد اور 355 خواتین امیداروں کے تھے۔
اسلام آباد
قومی اسمبلی کے لیے اسلام آباد سے جمع کرائے گئے 209 کاغذات نامزدگی میں سے 116 کو منظور 93 کو مسترد کیا گیا۔
پنجاب
قومی اسمبلی کے لیے پنجاب سے جمع کرائے گئے تین ہزار 621 کاغذات نامزدگی میں سے 3100 منظور اور 521 مسترد کیے گئے۔
سندھ
قومی اسمبلی کے لیے سندھ سے ایک ہزار 681 کاغذات نامزدگی میں سے 166 مسترد کیے گئے جبکہ ایک ہزار 515 کو درست قرار دیا گیا۔
خیبرپختونخوا
قومی اسمبلی کے لیے خیبر پختونخوا سے جمع کرائے گئے ایک ہزار 331 کاغذات میں سے 152 کو مسترد اور ایک ہزار 179 کو منظور کیا گیا۔
بلوچستان
قومی اسمبلی کے لیے بلوچستان سے جمع کرائے گئے 631 کاغذات نامزدگی میں سے 92 مسترد اور 539 منظور کیے گئے۔
چاروں صوبائی اسمبلیوں کی صورت حال
چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے مجموعی طور پر 18 ہزار 478 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جن میں 17 ہزار 670 مرد اور 808 خواتین امیدواروں کے تھے۔
