Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025

سعودی عرب نے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیئے

قطر کے ساتھ بری، بحری اور فضائی سرحد بند، سعودی شہری قطر نہیں جاسکتے، مملکت میں مقیم قطری شہریوں کو 14دن کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت

 
ریاض: سعودی عرب نے قطر کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا۔سعودی عرب کے ذمہ دار ذرائع نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی قوانین کی رو سے سعودی عرب کو اپنے ملک کے تحفظ، سلامتی اور دہشت گردی سے تحفظ فراہم کرنے کا پورا اختیار حاصل ہے۔ اس اختیار کو استعمال کرتے ہوئے مملکت نے فیصلہ کیا ہے وہ قطر کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات ختم کرے گا۔سفارتی تعلقات ختم ہونے کے ساتھ ہی سعودی عرب نے قطر کے ساتھ تمام بری ، بحری اور فضائی راستوں کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سعودی عرب کی بری ، بحری اور فضائی حدود کو استعمال کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔ اس فیصلے کی روشنی میں تمام دوست ممالک اور عالمی کمپنیوں کو آگاہ کیا جائے گا کہ قطر جانے اور آنے کے لئے اس کی بری، بحری اور فضائی سرحد استعمال نہیں کی جائے گی۔یہ فیصلہ سعودی عرب کی امن وسلامتی کے تحفظ کے لئے کیا گیا ہے۔ سعودی عرب نے یہ فیصلہ دوحہ کی طرف سے ہونے والی مسلسل خلاف ورزیوں پر کیا گیا ہے۔ قطر نے گزشتہ برسوں کے دوران خفیہ اور علانیہ ہر طرح سے سعودی عرب کی اندرونی صف بندی کو مجروح کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ اس نے ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے کی کوشش بھی کی ہے۔ سعودی عرب کی سلامتی اور خود مختاری کے خلاف بھی مسلسل سازشیں کرتا رہا ہے۔ قطر نے خطے کی سلامتی کو خطرات میں ڈالنے کے لئے دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کی ہے جن میں اخوان المسلمون ، داعش اور القاعدہ شامل ہیں۔ اس نے ان تنظیموں کی سوچ وفکر کو عام کرنے کے لئے اپنے وسائل اطلاعات کا بھر پور استعمال کیا۔قطر نے ان دہشت گرد تنظیموں کی بھی سرپرستی کی ہے جو قطیف کمشنری کے علاوہ بحرین میں ایران کے مفادات اور اس کی ایما پر ملک کی وحدت کے خلاف کام کر رہی ہیں۔سعودی عرب نے قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ بحرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر بھی کیا ہے جس کے خلاف قطری حکام سازشوں میں مصروف ہیں۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے سے سعودی شہری قطر نہیں جاسکتے، نہ وہاں رہائش اختیار کرسکتے ہیںاور نہ ہی قطر سے ان کا گزر ہوسکتا ہے۔سعودی عرب میں مقیم قطریوں کو بھی ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ 14دن کے اندر ملک چھوڑ دیں۔اس کے ساتھ سعودی عرب یقین دلاتا ہے کہ قطر ی حجاج اور معتمرین کو وہی سہولتیں حاصل ہوں گی جو پہلے ہوا کرتی تھیں۔
 

شیئر: