ریاض ..... وزارت تجارت و سرمایہ کاری نے سعودیوں کے نام سے کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کے 122مقدمات محکمہ تحقیقات و استغاثہ کے حوالے کردیئے۔ سعودی قانون محنت کے بموجب کوئی بھی سعودی شہری اپنے نام سے کسی غیر ملکی کو یا کوئی غیر ملکی سعودی کے نام سے اپنے کاروبار کا مجاز نہیں۔ یہ قانوناً جرم ہے۔ اس پر متعلقہ کاروبار ختم کردیا جاتا ہے ۔ کاروبار کا اجازت نامہ سلب کرلیا جاتا ہے۔ سامان ضبط کرلیا جاتا ہے۔غیر ملکی کو جرمانے اور قید کی سزا کے بعد مملکت سے بیدخل اور سعودی کو آئندہ متعلقہ کاروبار سے محروم کردیا جاتا ہے۔باخبر ذرائع کا کہناہے کہ امسال وزارت تجارت کے افسران نے دیگر برسوں کے مقابلے میں اس قسم کے کاروبار کے سدباب کیلئے زیادہ موثر اقدامات کئے۔ سعودی قانون میں اسے تستر تجاری کہا جاتا ہے۔ زیادہ تر معاملات ٹھیکیداری کے شعبے میں ریکارڈ پر آئے۔ سرکاری ذرائع کاکہناہے کہ بعض مشکوک تجارتی سرگرمیوں کے معاملات وزارت داخلہ بھجوا دیئے ہیں۔ قانون تجارت کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 2برس قید، 10لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا جبکہ سعودی شہریوں کی تشہیر مقامی اخبارات میں ہوگی۔ دیگر اضافی سزائیں بھی دی جائیں گی۔ 5برس تک کاروبار سے محروم کردیا جائیگا۔