Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ تجارت میں اضافے کے معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ

سعودی عرب کے حکام پاکستان سے تجارت میں اضافے کے لیے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے ابتدائی معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس سلسلے میں تیسرے مرحلے کا جلد آغاز ہونے کا امکان ہے۔
پاکستان میں سعودی عرب کے کمرشل اتاشی مبشر بن عبداللہ الشھری نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ 28 ستمبر کو ریاض میں ہونے والا ابتدائی تجارتی معاہدہ، جو جی سی سی رکن ممالک اورپاکستان کے ساتھ طے پایا تھا، کے بعد متعلقہ قانونی کمیٹی مختلف حوالوں سے معاملات پر پیش رفت کا جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مذکورہ قانونی کمیٹی کی جانب سے تمام جزئیات کو سامنے رکھتے ہوئے جامع انداز میں لائحہ عمل مرتب کرنے کے بعد  تیسرے مرحلے کا آغاز ہو گا جس میں اس حوالے سے قانونی امور ترتیب دیے جائیں گے تاکہ ان پرعمل درآمد کیا جاسکے۔
سعودی عرب کے کمرشل اتاشی مبشر بن عبداللہ الشھری نے بتایا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے حوالے سے مقررہ ادارے کام کر رہے ہیں، جو دونوں ممالک میں میسر مواقع اور فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لیتے ہوئے ان سے درست طورپر استفادہ کے لیے راہیں متعین کرتے ہیں، تاکہ دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کیا جا سکے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین تجارت کا حجم ستمبر 2020 سے 2023 تک 61 بلین ریال (16.3ارب ڈالر) تک ہو گیا ہے جو دو برادر ممالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی تصدیق کرتا  ہے۔
’اس حوالے سے دونوں جانب سے اس بارے میں سنجیدگی سے کوشش کی جارہی ہے کہ تجارت میں مزید اضافہ کرتے ہوئے اس تعداد کو دگنا سے بھی زیادہ کیا جائے توقع ہے کہ ہم اپنے اہداف کو حاصل کرلیں گے۔‘
 مبشر بن عبداللہ الشھری نے کہا کہ سعودی عرب کے سفارتخانے میں کمرشل کا شعبہ متعلقہ اداروں کے تعاون سے مل کر کام کرتا ہے جس کے پیش نظر دوطرفہ تجارت کو فروغ دینا ہوتا ہے۔ پاکستان میں سعودی کمرشل سیکشن پاکستان کے ساتھ تجارتی امور کو مزید بہتر بنانے اوردوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے اہم مواقع کی نشاندہی کرتا ہے۔

مبشر بن عبداللہ کے مطابق سعودی عرب اورپاکستان کے مابین تجارتی تعلقات کا حجم سال 2023 تک 16 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان گوشت، سبزیاں، پھل اور چاول بڑی مقدار میں سعودی عرب کو برآمد کرتا ہے، جبکہ دونوں ممالک توانائی، ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

پاکستان میں کام کرنے والی سعودی کمپنیاں

اس وقت سعودی عرب کی اہم اور نمایاں کمپنیاں پاکستان میں کام کررہی ہیں ان میں سابک، طوال کمپنی، سعودی پاکستانی انویسٹمنٹ کمپنی شامل ہے، جبکہ مستقبل میں مزید سعودی کمپنیاں بھی پاکستانی مارکیٹ میں آئیں گی۔‘
سعودی کمرشل اتاشی نے سی پیک کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اکنامک کوریڈور کسی بھی معاشرے کی ترقی اورعالمی تجارت کے فروغ کے لیے غیرمعمولی طور پر اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، جن کے ذریعے نہ صرف تجارتی معاملات کو فروغ ملتا ہے بلکہ امدادی سرگرمیاں بھی بہتر طریقے سے انجام دی جا سکتی ہیں۔
اور سعودی عرب ہمیشہ ایسے مواقع سے استفادہ کرتا ہے جو ترقی کی راہوں کے لیے اہم ہوتے ہیں خواہ وہ کہیں بھی ہوں۔

شیئر: