Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

غزہ میں جنگ بندی کے بعد فلسطینی گھروں کا مبلہ سمیٹ رہے ہیں

فلسطینی خاتون نے کھنڈرات میں کھڑے ہو کر کہا کہ ہم دوبارہ تعمیر کریں گے (فائل فوٹو: روئٹرز)
غزہ میں سات ہفتوں کی بمباری کے بعد جنگ بندی کے دوران فلسطینی خاتون تہانی النجار سنیچر کو اپنے گھر کے کھنڈرات کی طرف لوٹی ہیں تاکہ کچھ ملبہ سمیٹ سکیں۔
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق 58 سالہ فلسطینی خاتون کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں نے علاقہ تباہ کردیا ہے جس میں اس کے خاندان کے سات افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں وقفے کے دوران غزہ کے ہزاروں باشندے عارضی کیمپوں اور پناہ گاہوں سے نکل کر اپنے گھروں کی حالت زار دیکھنے اور بکھرا مبلہ سمیٹنے آرہے ہیں۔
فلسطینی خاتون کا کہنا ہے کہ ہم لکڑی کے ٹکڑوں کو جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ہم پناہ لینے کے لیے خیمہ بنا سکیں، اس کے علاوہ ہم کہاں رہیں گے؟ ہم کہاں جائیں گے؟
تہانی النجار نے بکھرے ہوئے ملبے سے چند دھاتی اشیا چنتے ہوئے کہا اس کا کوئی فائدہ نہیں یہ سب ایک خاندان کو پناہ دینے کے لیے کافی نہیں۔
حالیہ کشیدگی سے قبل غزہ کے جنوب میں خان یونس کے علاقے میں بسنے والی پانچ بچوں کی ماں النجار نے بتایا کہ 2008 اور 2014 میں بھی اسرائیلی فوج نے ان کے گھر برباد کر دیے تھے۔

جنگ بندی میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے کا پہلا موقعہ فراہم کیا گیا ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)

فلسطینی خاتون نے ان کھنڈرات میں جہاں ایک سائیکل اور دھول سے اٹے کپڑے پڑے تھے ان کے درمیان بچ جانے والے کچھ کپ نکالتے ہوئے کہا کہ ہم دوبارہ تعمیر کریں گے۔
غزہ کی پٹی میں بسنے والے 23 لاکھ فلسطینیوں میں سے بہت سے باشندوں کو اسرائیلی گولہ باری اور حملوں سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے اور امدادی سرگرمیاں انجام دینے کا پہلا موقعہ فراہم کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں جنگ بندی کے دوران مختلف بازاروں اور امدادی ڈپوؤں کے باہر ہزاروں افراد قطار میں کھڑے کچھ امداد کے منتظر نظر آتے ہیں، جنگ بندی کے باعث امدادی اشیا غزہ میں پہنچنا شروع ہوگئی ہیں۔

شیئر: