انڈین دارلحکومت دہلی میں بڑھتی فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے اگلے ہفتے سے دارالحکومت میں گاڑیوں کا استعمال محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہر برس موسم سرما کے آغاز میں نئی دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سب سے اوپر ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سموگ کی سفید چادر سے ڈھکا دہلیNode ID: 727131
-
فضائی آلودگی سے پاکستانیوں کی اوسط عمر’سات سال تک کم‘ ہو سکتی ہےNode ID: 792006
انڈین دارالحکومت میں فضائی آلودگی کی وجہ کم درجہ حرارت کے دوران دھواں چھوڑتی گاڑیاں، فیکٹریاں اور فصلوں کی باقیات کو لگائی جانے والی آگ سے اٹھاتا دھواں ہے۔
پیر کو وفاقی سیکریٹریٹ اور صدر ہاؤس سمیت شہر کے مختلف علاقے سموگ میں گھرے ہوئے نظر آئے۔
فضائی آلودگی میں اضافے پر عوام نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حکومت نے پرائمری سکولوں کی چھٹیاں 10 نومبر تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
مقامی حکومت نے کہا کہ وہ آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے 13 سے 20 نومبر تک گاڑیوں پر ’آڈ ایون‘ کا اصول نافذ کرے گی۔ دیوالی کے تہوار پر کی جانے والی آتش بازی پر پابندی کے باوجود سموگ میں اضافہ ہوتا ہے۔
’آڈ ایون‘ اصول کے تحت طاق نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کو طاق تاریخوں پر سڑکوں پر آنے کی اجازت ہوگی اور جفت نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کو جفت تاریخوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔
ماحولیاتی ماہرین نے کہا ہے کہ یہ ’اصول 2016 سے اب تک کئی مرتبہ لاگو کیا جا چکا ہے لیکن یہ فضائی آلودگی کو کم کرنے میں اتنا مؤثر ثانت نہیں ہوا ہے۔
مقامی وزیر ماحولیات گوپال رائے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’بڑھتی ہوئی آلودگی کے پیش نظر دہلی میں ’آڈ ایون‘ اصول پرعمل درآمد کا فیصلہ کرنے کے لیے منگل کو پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔‘