سعودی عرب کے شہر جدہ میں ’افغان آئس کریم‘ نے مقامی اور بین الاقوامی برانڈز کے مقابلے میں اپنی منفرد پہچان بنائی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق چاچا محمد علی غلام البخاریہ حارۃ کے علاقے میں افغان آئس کریم کے حوالے سے مشہور ہیں۔ وہ 30 برس سے اس کاروبار سے منسلک ہیں۔
افغان آئس کریم سادہ انداز میں تیار کی جاتی ہے اس کے باوجود اسے پسند کرنے والے بے شمار ہیں۔ آئس کریم کی پذیرائی بڑھتی جا رہی ہے۔
محمد علی غلام نے بتایا ’جب وہ پندرہ برس کے تھے آئس کریم بنانے کا ہنر افغانستان میں اپنے ماموں سے سیکھا تھا۔ اب انہیں جدہ میں آئس کریم بناتے ہوئے 30 سال ہو چکے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’افغان آئس کریم بنانے کےعلاوہ انہیں کوئی اور کام نہیں آتا۔‘
محمد جمعہ جو چاچا محمد علی غلام کے ساتھ آئس کریم کی تیاری میں شریک رہتے ہیں، نے بتایا کہ ’افغان آئس کریم تیار کرنے کا طریقہ روایتی ہے۔ اس میں مشینوں کا کوئی عمل دخل نہیں۔‘
’افغان آئس کریم کی منفرد خوبی یہ ہے کہ یہ آرگینک اشیا سے تیار کردہ ہے اور اسے سادہ اور روایتی انداز میں ٹھنڈا اور سٹور کیا جاتا ہے۔‘