چین کے نمائندے کے دورے کا مقصد غزہ اسرائیل میں جنگ بندی کے لیے مختلف فریقوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنا ہے تا کہ عام شہریوں کی حفاظت اور کشیدگی کو کم کر کے امن مذاکرات کو فروغ دیا جا سکے۔
چائنہ سنٹرل ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) کی یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیل غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف زمینی کارروائی کے لیے تیار دکھائی دے رہا ہے۔
غزہ کے شمالی حصے میں 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو اسرائیل کے متوقع حملے سے پہلے ہی علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
غزہ کا یہ علاقہ جہاں 23 لاکھ باشندے کسمپرسی کی حالت میں رہتے ہیں 2006 سے زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی کی زد میں ہے۔
غزہ میں موجود امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ علاقے سے فلسطینیوں کا انخلا انسانی تباہی کا باعث بنے گا۔
مشرق وسطی کے علاقے میں کشیدگی پھیلنے پر گہری تشویش ہے۔ فوٹو روئٹرز
غزہ میں صحت حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فائرنگ میں 2200 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، ان میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔
چین کے سفارت کار ژائی جون نے سنٹرل ٹی وی کے ساتھ اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ علاقے میں مزید کشیدگی پھیلنے پر گہری تشویش ہے۔
قبل ازیں بیجنگ کے اعلیٰ سفارت کار وانگ یی نے امریکہ سے غزہ اسرائیل تنازع میں تعمیری اور ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جلد از جلد بین الاقوامی امن اجلاس بلانے پر زور دیا ہے۔