اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے پاکستان کی وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے پر تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں اور مہاجرین کو ہراساں یا گرفتار نہ کیا جائے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ افغان مہاجرین کی شکایت پر معاملہ پاکستان کی حکومت کے نوٹس میں لایا گیا۔ اس کے جواب میں حکام نے یقین دہانی کرائی کہ قانونی طور پر افغان شہریوں اور مہاجرین جن کے پاس پروف آف ریزیڈینس (پی او آر) کارڈ یا نادرا کی جانب سے افغان شہریوں کا جاری کردہ کارڈ ہوگا، ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
-
غیرقانونی معاشی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی: آرمی چیفNode ID: 801471
اس سلسلے میں وزارت سرحدی و ریاستی امور (سیفران) اور چیف کمشنریٹ برائے افغان مہاجرین نے سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، چاروں صوبوں بشمول کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹریز، صوبائی داخلہ سیکریٹریز، تمام صوبوں کے انسپکٹر جنرلز پولیس سمیت تمام متعلقہ اداروں کو خط لکھا ہے۔
خط میں صوبائی حکومتوں کو خبردار کیا ہے کہ افغان مہاجرین کے خلاف کسی بھی قسم کا اقدام پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے۔
اردو نیوز کو دستیاب خط کے ساتھ تمام متعلقہ اداروں اور صوبائی حکومتوں کو افغان مہاجرین کے پی او آر کارڈز اور افغان شہریت کے پاکستانی کارڈ کے نمونہ جات بھی بھیجے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ جس کے پاس بھی یہ کارڈز ہوں گے ان کی گرفتاری یا انھیں ہراساں کرنے سے پاکستان کی گزشتہ تینالیس سال سے میزبانی اور جذبہ خیرسگالی کو ٹھیس پہنچ سکتا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کو صرف اور صرف اس صورت میں پاکستان سے واپس بھیجا جا سکتا ہے جن وہ خود رضاکارانہ طور اپنے ملک واپس جانا چاہیں۔
وزارت سیفران نے تمام اداروں اور ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ جب تک وفاقی کابینہ افغان مہاجرین کے حوالے سے کوئی نیا فیصلہ نہیں کرتی اس وقت تک ان کو گرفتار کرنا، ہراساں کرنا یا کسی بھی طریقے سے تنگ کرنا مناسب نہیں ہے۔ صوبائی حکومتیں بھی اپنے اداروں کو یہ ہدایات پہنچا دیں۔
