دمام ۔۔۔۔اعلیٰ حکام نے اسپتالوں اور بینکوں سمیت تمام سرکاری و نجی اداروں کو حکم دیا کہ وہ اپنے کارکنان کے سوا کسی بھی سعودی شہری یا مقیم غیر ملکیوں کے فنگر پرنٹس یا چہرے اور آنکھ کے نشانات لینے سے گریز کریں۔اپنے ملازمین کے فنگر پرنٹس ڈیوٹی پر آنے جانے کا مسئلہ حل کرنے کیلئے لے سکتے ہیں۔ عکاظ اخبار کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس قسم کی معلومات انتہائی نجی نوعیت کی ہوتی ہیں اور ہر انسان اس سلسلے میں رازداری برتنا چاہتا ہے۔