سعودی عرب نے ویلیو ایڈڈ زرعی شعبے میں 63 فیصد خود کفالت حاصل کرلی
مملکت کی زرعی پیداوار کو بڑھایا اور متنوع بنایا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب نے مملکت میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ریاست کے زیر انتظام پائیدار زرعی دیہی ترقی کے پروگرام جسے ریف بھی کہا جاتا ہے کی مہم کے بعد ویلیو ایڈڈ زرعی شعبے میں خود کفالت کی شرح 63 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ پروگرام جو کہ 2019 میں خوراک کی پیداوار کی پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کو فروغ دینے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا نے مملکت کی زرعی پیداوار کو بڑھایا اور متنوع بنایا ہے۔
مملکت میں 63 ہزار زرعی منصوبوں کی حمایت کے علاوہ اس انیشیٹو نے مقامی منڈیوں کو منظم کرنے اور دنیا بھر میں خوراک کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کی ہے۔
ریف کی جانب سے جاری کردہ ایک انفوگرافک کے مطابق مملکت کی کافی انڈسٹری نے 16 فیصد کی خود کفالت کی شرح حاصل کی جس نے 2023 میں ایک ہزار نو ٹن کافی پیدا کی۔ مملکت کا ہدف 2026 تک سات ہزار ٹن تک پہنچنا ہے۔
مملکت میں پھلوں کی خود کفالت کی شرح 22 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی عرب میں اس سال 90 ہزار ٹن پیداوار ہوئی۔ ریف کو توقع ہے کہ 2026 میں خوراک کی پیداوار تین لاکھ پانچ ہزار ٹن تک پہنچ جائے گی۔
سعودی عرب میں شہد کی صنعت نے 2023 میں 3.75 ملین ٹن کی پیداوار اور 2026 میں 7.5 ملین ٹن متوقع اضافے کے ساتھ 49 فیصد کی خود کفالت کی شرح حاصل کی ہے۔
مملکت میں وہ پیداوار جو بارش پر منحصر ہے نے 13 فیصد خود کفالت حاصل کی، اس سال 27 ہزار ٹن کاشت کی گئی۔ اس کی پیداوار 2026 میں ایک لاکھ 95 ہزار ٹن تک پہنچ جائے گی۔
ریف نے مملکت میں مختلف زرعی اشیا کے لیے غذائی تحفظ اور خود کفالت کے حصول میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس سال اس کی مجموعی پیداوار 350.54 ملین ٹن ہے۔
ریف کے جامع پروگرام 70 دیگر اشیا کے لیے مدد فراہم کرتے ہیں یہ چھوٹے پیمانے پر کسانوں کو سماجی استحکام کو فروغ دینے اور ملازمت کے مواقع فراہم کر کے اپنی آمدنی اور معیار زندگی کو بلند کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ریف نے ماحولیات اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے انیشیٹوز کی بھی سپورٹ کی اور یہ اس سال کے آخر تک ایک لاکھ 50 ہزار ہیکٹر سے بڑے خطے میں 18 ملین پودے لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔