قومی احتساب بیورو (نیب) برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن لندن کا 16 لاکھ آٹھ ہزار 827 پاؤنڈ یعنی تقریباً 57 کروڑ روپے کا نادہندہ ہے۔
اردو نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق 2019-20 میں لندن ہائی کورٹ نے براڈ شیٹ کیس میں نیب پر عائد جرمانے کی مد میں 41 لاکھ، 15 ہزار، 382 پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا۔ یہ رقم ادا کرنے کے پاکستان ہائی کمیشن لندن نے بیرون ملک پاکستان کی عمارات کی دیکھ بھال کے لیے قائم فنڈ اور پاکستان کمیونٹی ویلفیئر اور ایجوکیشن فنڈ کے اکاؤنٹس سے ادا کر دی۔
2021 تک نیب نے ہائی کمیشن کل رقم میں سے صرف 6 لاکھ 74 ہزار 517 پاونڈز ادا کیے تھے، جبکہ 34 لاکھ، ہزار40، 865 پاؤنڈ جو اس وقت 82 کروڑ 16 لاکھ 44 ہزار روپے بنتی تھی، لیکن موجودہ کرنسی ریٹ کے مطابق ایک ارب 21 کروڑ سے زائد بن رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
نیب قانون میں ترامیم کے بعد اسلام آباد کی احتساب عدالتیں سنسانNode ID: 735946
-
توشہ خانہ کے تحائف، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نیب میں طلبیNode ID: 744846
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ جب پاکستان کے بیرونی مشنز کے آڈٹ کے لیے فارن آڈٹ کی ٹیم وہاں گئی تو پاکستان ہائی کمیشن لندن نے متعلقہ دستاویز دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ چونکہ یہ رقم نیب کی طرف سے ادا کی گئی تھی اس لیے متعلقہ ریکارڈ بھی دستیاب نہیں ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان کے سفارت خانے یا ہائی کمیشن صرف اور صرف انتہائی ناگزیر حالات میں اپنے فنڈز میں کسی سرکارے ادارے کی طرف سے ادائیگی کر سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ نہ صرف اپنے ریکارڈ میں اس سے متعلقہ دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنائیں گے بلکہ مہینے کے اختتام پر اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات سے وزارت خارجہ کے سینٹرل اکاؤنٹنگ آفیسر کو بھیجیں گے۔‘
قانون کے مطابق سینٹرل اکاؤنٹنگ آفیسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ وہ جلد از جلد متعلقہ سرکاری ادارے سے رقم وصول کرکے مشن کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
دستاویز کے مطابق جب معاملہ وزارت خارجہ کے نوٹس میں لایا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ 16 لاکھ، 82 ہزار 511 پاؤنڈ ایک دفعہ جبکہ ایک لاکھ، 49 ہزار 525 پاؤنڈ ایک دفعہ بیرون ملک پاکستان کی عمارات کی دیکھ بھال کے لیے قائم فنڈ اور پاکستان کمیونٹی ویلفیئر اور ایجوکیشن فنڈ کے اکاؤنٹس میں جمع کروائے جا چکے ہیں۔
