واشنگٹن ....امریکی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اتوار کو ریاض میں اسلام پرخطاب کرینگے۔ وہ اپنے حلیف مسلم ممالک کی بابت واشنگٹن کے عہد و پیمان کی تکمیل پر زور دینگے۔ اس موقع پر سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان فوجی اور اقتصادی معاہدے ہونگے۔ ٹرمپ ، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف اور نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں ملاقات کرینگے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جنرل ہربرٹ ریمونڈ میک ماسٹر نے یہ اطلاع دیتے ہوئے واضح کیا کہ امریکی صدر تمدن کے مشترکہ دشمنوں کے خلاف مسلم دنیا کو ایک پلیٹ فارم پرلانا چاہتے ہیں اور حلیف مسلم ممالک کے حوالے سے امریکہ کے عہد و پیمان کی پابندی کو اجاگر کرینگے۔ یہی انکے خطاب کا ہدف ہوگا۔ انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران توجہ دلائی کہ مشترکہ امن وژن پر تمام مذاہب کے پیرو کاروں کا اتحاد اشد ضروری ہے۔ میک ماسٹر نے دہشتگردی کے انسداد میں سعودی عرب کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے اس لئے کیا ہے کیونکہ وہاں مسلم دنیا کے 2مقدس شہر پائے جاتے ہیں۔ اس سے امریکہ کے حلیف مسلم عربوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ اس بنیاد پر یہ ممالک امن وامان قائم کرنے کیلئے جرات مندانہ اقدام کرسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی صدر دورہ مملکت کے موقع پر امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی و سلامتی تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط کرینگے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ وہ اپنے اس دورے کے موقع پر تینوں آسمانی مذاہب کے پیروکاروں کو اعتماد میں لیں۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے بتایا کہ ٹرمپ، داعش، القاعدہ، ایران ، بشار الاسد کے نظام اور دنیا بھر میں انارکی پھیلانے والوں کی سرکوبی کا اہتمام کرینگے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ اس موقع پر عظیم پیغام دینگے۔ جس کا لب لباب یہ ہوگا کہ امریکہ اور اس کے متمدن حلیف مسلمان انتہا پسندی کے خلاف ایک صف میں کھڑے ہوئے ہیں۔