ریاض ... نایف عرب یونیورسٹی برائے سلامتی علوم میں اسٹراٹیجک سائنس فیکلٹی کے ڈین اور کنگ فیصل عالمی ایوارڈ یافتہ پروفیسر عز الدین موسیٰ نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ سائنس ریسرچ کے بجٹ میں کمی عربوں کیلئے نمایاں ترین چیلنج ہے۔ عرب ممالک اپنی پیداوار کا 0.1فیصد سے بھی کم سائنس ریسرچ پر خرچ کررہے ہیں۔تیونس اس سے مستثنیٰ ہے جہاں اس مد پر 1.1فیصد لگایا جارہا ہے۔ اسرائیل اپنی پیداوار کا 2.1فیصد سائنس ریسرچ کیلئے وقف کئے ہوئے ہے۔ موسیٰ نے توجہ دلائی کہ 10سے زیادہ عرب ممالک میں غربت کی شرح 40سے 60فیصد کے درمیان ہے۔انہوں نے کہا کہ آبادی میں سالانہ شرح نمو 2فیصدر ہی حالیہ برسوں کے دوران عرب ممالک کی آبادی 366ملین نفوس تک پہنچ چکی ہے جو 2030ءمیں 481ملین ہوجائیگی۔