پاکستان کے بالائی علاقوں سمیت مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق یہ سلسلہ اب اپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ان بارشوں، تیز ہواؤں اور ژالہ باری کے باعث کھڑی فصلوں (بالخصوص گندم) کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، مری اور گلیات کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب بعض خبریں ایسی بھی ہیں کہ رواں برس موسم گرما میں ماضی کی نسبت زیادہ شدید ہیٹ ویو کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد مارگلہ کی پہاڑیوں پر برف باری کے مناظرNode ID: 627686
-
پاکستان کے متعدد علاقوں میں بارش کی پیشگوئیNode ID: 666216
-
رواں ہفتے پاکستان کے کن کن علاقوں میں بارش متوقع ہے؟Node ID: 732881
اس حوالے سے چیف میٹریالوجسٹ ڈاکٹر خالد ملک نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’عام طور پر ہیٹ ویو اپریل میں آتی ہے لیکن ابھی مجموعی طور پر درجہ حرارت نیچے ہے اور اس لیے ہیٹ وِیو کا امکان کم ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اپریل کے دوسرے ہفتے میں موجودہ ویدر سسٹم برقرار رہے گا۔ اس کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ ہیٹ ویو آ سکتی ہے۔‘
ہِیٹ ویو کے مثبت اور منفی اثرات
کیا ممکنہ ہیٹ ویو ماضی کی نسبت زیادہ شدید ہو گی؟ اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر خالد ملک کا کہنا تھا کہ ’اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ جب وقت قریب آئے گا تو ہی کوئی ٹھوس پیشگوئی کی جا سکے گی۔‘
ہیٹ ویو کے ماحول پر اثرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’دیکھیں نیچر نارمل پر چلتی ہے۔ جب موسم میں کچھ غیر معمولی ہو تو اس کے ہر چیز پر اثرات پڑتے ہیں۔‘
’ایک مثبت اثر یہ ہے کہ فصلیں جلدی پک کر تیار ہو جاتی ہیں جبکہ منفی اثر یہ ہوتا ہے کہ پھلوں میں رَس کم رہ جاتا ہے اور گندم وغیرہ کے دانے کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے۔ اب یہ آپ پر ہے کہ آپ کس طرح کے اثرات کے بارے میں فکرمند ہیں۔‘
