برطانوی الیکٹرانک بارڈر سکیم سے مستفید ہونے والوں میں خلیجی ممالک سرفہرست
برطانوی الیکٹرانک بارڈر سکیم سے مستفید ہونے والوں میں خلیجی ممالک سرفہرست
جمعرات 9 مارچ 2023 18:19
ای ٹی اے سکیم 2024 میں دیگر ممالک میں متعارف کی جائے گی۔ فوٹو: روئٹرز
خلیجی ممالک اور اردن سے تعلق رکھنے والے مسافر برطانوی الیکٹرانک سفری اتھرائزیشن سکیم سے مستفید ہونے والوں میں سرفہرست ہوں گے جبکہ قطری شہری اکتوبر میں اس کے اہل ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیم چھ خلیجی ممالک اور اردن میں شروع ہونے کے بعد سنہ 2024 میں دیگر ممالک میں متعارف کی جائے گی۔
بیان کے مطابق الیکٹرانک سفری اتھرائزیشن (ای ٹی اے) سکیم کے لیے جلد درخواست دینے سے ’آسان اور مؤثر سفر‘ کی سہولت فراہم ہوگی۔
’درخواست کا عمل تیز، آسان اور مکمل ڈیجیٹل ہوگا جس کے لیے اکثر مسافر موبائل ایپ کے ذریعے اپلائے کر سکیں گے اور ایپ پر ہی فیصلہ جلد موصول ہو جائے گا۔‘
ای ٹی اے سکیم کی لاگت دیگر بین الاقوامی سکیموں کے برابر ہی ہے اور کوئی بھی فرد دو سال کے دوران برطانیہ کا متعدد بار دورہ کر سکے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سکیم کے ذریعے برطانیہ کی سرحدیں مضبوط ہوں گی اور سفر سے پہلے ہر مسافر کی سکیورٹی چیک کی جائے گی۔
اس سکیم کے تحت مسافروں کے لیے بائیومیٹرک تفصیلات اور چند سوالات کے جوابات فراہم کرنا لازمی ہوگا تاکہ خطرناک افراد کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جائے۔
وزیر برائے امیگیریشن رابرٹ جینرک کا کہنا ہے کہ سرحدوں کو مضبوط کرنا حکومت کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔
’برطانیہ آنے کے خواہش مند افراد کے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے اور جن کے داخل ہونے سے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، انہیں روکنے سے ای ٹی اے سکیم ہماری سرحدوں کی سکیورٹی کو بڑھائے گی۔‘
خلیجی ممالک ای ٹی اے سکیم سے مستفید ہونے والوں میں سرفہرست ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
قطر کے لیے ابتدائی لانچ کے بعد خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک اور اردن فروری 2024 سے ای ٹی اے کی سکیم کے لیے اپلائے کر سکتے ہیں۔
نئی سکیم موجودہ الیکٹرانک ویزہ ویوور (ای وی ڈبلیو) سکیم کی جگہ نافذ ہو گی۔
مشرق وسطیٰ کے لیے برطانوی وزیر برائے ایف سی ڈی او طارق احمد نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مشرق وسطیٰ میں ہمارے شراکت دار برطانیہ کی نئی سکیم سے سب سے پہلے مستفید ہوں گے۔‘
’جی سی سی ممالک اور اردن کے شہریوں کے لیے آسان اور مؤثر سفر کی سہولت فراہم کرنے سے برطانیہ اور خطے کے درمیان کاروباری اور سیاحتی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔‘
سنہ 2024 کے آخر تک ای ٹی اے سکیم دنیا بھر سے سفر کرنے والوں کے لیے لازمی قرار دے دی جائے گی جنہیں مختصر قیام کے لیے ویزہ کی ضرورت نہیں ہے بشمول وہ افراد جو یورپ سے سفر کر رہے ہوں۔
یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا کے شہریوں کو برطانیہ سفر کرنے کے لیے کسی قسم کی درخواست جمع کروانے کی ضرورت نہیں ہوتی تاہم ای ٹی اے متعارف ہونے کے بعد طریقہ کار تبدیل کیا جائے گا۔