Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025

غیرملکیوں کے لیے کاروباری لائسنس کا حصول کیسے؟

’اقامہ ہولڈرغیرملکی کواپنے کفیل سے این اوسی حاصل کرنا ہو گا‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مملکت میں مقیم غیرملکیوں کو کاروباری لائسنس جاری کرنے کے لیے کفیل کی منظوری لازمی قرار دے دی۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مقامی مارکیٹ میں کسی اچھوتی سروس کی فراہمی یا کوئی نئی چیز تیار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی  یا نئی منفرد صنعتی کمپنی قائم کرنے کے خواہشمند سرمایہ کاروں کے لیے پرمٹ کے ضوابط جاری کردیے۔ 
وزارت سرمایہ کاری نے پانچ ضوابط مقرر کیے ہیں۔  
وزارت کا کہنا ہے کہ اگر سرمایہ کاری پروگرام میں کوئی ایسا فریق شامل ہو جس کے پاس پہلے سے وزارت سرمایہ کاری کی جانب سے جاری پرمٹ موجود ہو تو ایسی صورت میں پراجیکٹ میں شامل افراد سے متعلق کوائف درج کرتے وقت اس کا تذکرہ ضروری ہو گا۔ 
وزارت سرمایہ کاری نے دوسری بڑی شرط یہ لگائی ہے کہ کاروباری پرمٹ کی درخواست دینے والوں کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ کسی رجسٹرڈ سعودی یونیورسٹی یا کاروباری سرگرمیوں کے سرپرست ادارے کا خط پیش کرے۔ 
وزارت کے مطابق ’اگر سرمایہ کاری پرمٹ کا امیدوار سعودی عرب میں مقیم کوئی عام غیرملکی ہے تو اسے سعودی کفیل سے نوآبجیکشن سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہو گا۔‘
’کاروباری پرمٹ کا دورانیہ ایک سال ہو گا جس میں پانچ برس تک سالانہ بنیاد پر توسیع ہو گی۔‘
توسیع کے لیے نگراں ادارے سے منظوری کا لیٹر پیش کرنا ہوگا۔ اگرپروجیکٹ میں شامل کوئی شخص سعودی یا منفرد اقامہ ہولڈر یا عام اقامہ ہولڈر ہو تو اس حوالے سے ہر ایک  کی تفصیلات دینا ہوں گی۔ اگر کوئی سعودی کمپنی اس میں شریک ہو گی تو اس کے سجل تجاری کی تفصیلات کا اندراج لازمی ہو گا۔ 
وزارت سرمایہ کاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ کاروباری پرمٹ کے اجرا کی سالانہ فیس دو ہزار ریال ہو گی جبکہ وزارت میں انویسٹرز ریلیشنز سینٹر کی سالانہ سروسز فیس 10 ہزار ریال ہو گی۔ یہ پراجیکٹ کے چوتھے سال کے شروع سے وصول ہو گی۔

شیئر: