اقوام متحدہ نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے ایک ارب ڈالر امداد کی اپیل کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فنڈز 52 لاکھ افراد کو تین ماہ کے لیے مدد فراہم کریں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ اس رقم سے ’امدادی تنظیموں کو خوراک، تحفظ، تعلیم، پانی اور پناہ گاہ کے شعبوں میں اپنے کام کو تیزی سے بڑھانے میں مدد ملے گی۔‘
انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’ضرورتیں بہت زیادہ ہیں، لوگ تکلیف میں ہیں اور وقت ضائع نہیں کیا جا سکتا۔‘
’میں بین الاقوامی کمیونٹی پر زور دیتا ہوں کہ وہ آگے آئے اور ہمارے دور کی سب سے بڑی قدرتی آفات میں سے ایک لیے فنڈ فراہم کرے۔‘

دوسری جانب ایک حکومتی وزیر نے جمعے کو کہا ہے کہ زلزلے کے 11 دن بعد ترک ریسکیو اہلکاروں نے ایک 14 سالہ لڑکے اور دو مردوں کو ریسکیو کیا ہے۔
وزیر صحت فرحتین کوکا نے ٹوئٹر پر بتایا کہ 14 سالہ عثمان کو 260 گھنٹوں بعد ریسکیو کیا گیا ہے۔
انہوں نے عثمان کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے جس میں وہ آنکھیں کھولے سٹیچر پر لیٹا ہوا ہے، کہا کہ اسے انطاکیہ کے ہسپتال میں لے جایا گیا ہے۔
14 yaşındaki Osman 260’ıncı saatte, yoğun çabaların sonucunda tekrar aramızda. Şu an Hatay Mustafa Kemal Üniversitesi Hastanesinde ilk tıbbi müdahalesi gerçekleştiriliyor. Hepimiz adına yavrumuzun yanındayım. pic.twitter.com/4S5aXp6lMc
— Dr. Fahrettin Koca (@drfahrettinkoca) February 16, 2023
عثمان کے ریسکیو کے ایک گھنٹے بعد انطاکیہ میں 26 اور 33 برس کے دو مردوں کو بھی ملبے سے نکالا گیا۔
حکام کے مطابق چھ فروری کو 7.8 شدت کے آنے والے تباہ کن زلزلے سے اب تک 41 ہزار 732 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ترکیہ میں 38 ہزار 44 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ شام میں ہلاکتوں کی تعداد 36 سو 88 ہے۔ لاکھوں افراد بے گھر ہیں اور انہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔
’ہم آپ کو کبھی نہیں بھولیں گے‘
جمعرات کو ریسکیو اہلکار 248 گھنٹے بعد 17 سالہ نوجوان لڑکی الینا اولمیز کو نکالنے میں کامیاب ہوئے۔
زلزلے کے مرکز کے قریب واقع شہر قہرمان مرعش میں اس ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے کان کن علی اکدوغن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اس کی حالت اچھی لگ رہی تھی۔ اس نے اپنی آنکھیں کھولیں اور بند کر لیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم یہاں اس عمارت میں ایک ہفتے سے کام کر رہے ہیں۔۔۔ ہم یہاں آوازیں سننے کی امید کے ساتھ آئے ہیں۔‘
’ہم خوش ہوتے ہیں جب بھی ہمیں کوئی زندہ ملتا ہے، یہاں تک کہ ایک بلی بھی۔‘
