Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 17 جون ، 2025 | Tuesday , June   17, 2025
منگل ، 17 جون ، 2025 | Tuesday , June   17, 2025

الاحسا میں ’نقوش العقیر‘ اختتام پذیر، 60 ہزار سے زیادہ وزیٹرز

العقیر خلیج عرب کے ساحل پر مملکت کے مشرق میں پہلی بندرگاہ ہے(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے مشرقی صوبے الاحسا میں قدیم پورٹ سٹی کے کنارے پر منعقدہ ’ نقوش العقیر‘ ایونٹ اختتام پذیر ہوگیا جس میں 60 ہزار سے زیادہ وزیٹرز نے شرکت کی۔
عرب نیوز کے مطابق الاحسا میں ثقافت اور آرٹس ایسوسی ایشن کے تعاون سے سعودی ہیریٹیج کمیشن کے زیر اہتمام منعقدہ اس ایونٹ میں تاریخی بندرگاہ میں ماضی کی زندگی کے ڈرامائی مناظر کے ذریعے الاحسا کے لیے منفرد ورثہ اور لوک داستانوں کی پرفارمنس اور روایتی دستکاری شامل تھی۔

تجارتی گیٹ وے کے طور پر بندرگاہ تک بادبانی کشتیوں کی آمد کو دکھایا گیا( فوٹو: ایس پی اے)

مناظر میں خلیج عرب کے ساحل پر ایک اہم تجارتی گیٹ وے کے طور پر بندرگاہ تک بادبانی کشتیوں کی آمد سے الاحسا اور نجد کی طرف جانے والے سامان کے ساتھ اونٹوں کے قافلوں کو لوڈ کرنے تک کو بھی دکھایا گیا۔
ایونٹ میں 1915 میں العقیر کے بانی بادشاہ کی تصاویر کی نمائش کے لیے فوٹو گرافی کی نمائش شامل تھی۔

 منفرد ورثہ اور لوک داستانوں کی پرفارمنس اور روایتی دستکاری شامل تھی(فوٹو: ایس پی اے)

العقیر خلیج عرب کے ساحل پر مملکت کے مشرق میں پہلی بندرگاہ ہے۔ یہ مملکت کے قیام کے آغاز سے اقتصادی گیٹ وے اور مملکت کے مشرق اور مرکز تک پہنچنے کے لیے مرکزی بندرگاہ ہے۔
اس وقت ریاست نے کسٹم، پاسپورٹ، پرنسپلٹی عمارت اور قلعہ قائم کرکے بندرگاہ کو ترقی دینے کے لیے کام کیا۔ اس بندرگاہ کے ذریعے جزیرہ نما عرب اور دارالحکومت ریاض تک اور سامان اور کھانے پینے کی چیزیں پہنچائی گئیں۔

شیئر: