اسلام آباد.. سپریم کورٹ نے نااہلی سے متعلق درخواستوں پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو جمعہ تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔2002 کے کاغذات نامزدگی سمیت گوشواروں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لئے حنیف عباسی کی درخواستوں کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے بیان حلفی جمع کرا رہا ہوں۔عدالت اور اکرام شیخ اس کا جائزہ لے لیں۔ لندن فلیٹس سے نیازی سروسز کے فعال ہونے تک تمام دستاویزات دوں گا۔حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل میں کہا کہ طلاق کے بعد بھی بنی گالہ اراضی جمائما کے نام تھی۔طلاق کے بعد اراضی جمائما کے نام رہنے کی وجہ سمجھ نہیں آتی ۔ٹیکس بچانے کے لئے کسی دوسرے کے نام زمین خریدی جاتی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پاکستان اور برطانیہ میں طلاق کی اقدار مختلف ہوتی ہیں، آپ کا کیا مقصد ہے ۔ اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان نے 95 کنال طلاق کے ایک سال بعد سابقہ بیوی کے نام پر خریدی اور اس کے 4 ماہ بعد اپنے نام کرائی۔ 2002 کے کاغذات نامزدگی میں عمران خان نے جمائما کے نام جائدادکا ذکر کیا اور نہ جمائما سے لی گئی رقم کا۔جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ بیگم سے لی گئی رقم کھاتوں میں نہیں آتی یہ آپس کامعاملہ ہوتا ہے۔ میاں بیوی کا لین دین تو چلتا رہتا ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کیا ایک الیکشن میں اثاثے چھپانے پر آئندہ الیکشن میں نااہل ہو سکتے ہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ صادق اور امین کا معاملہ ہمیشہ کے لئے ہوتا ہے۔غلط بیانی جب بھی ثابت ہو نا اہلی ثابت ہوتی ہے۔ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اثاثوں سے متعلق غلط بیانی کی۔