نئی دہلی۔۔۔۔۔سپریم کورٹ نے کولکتہ ہائی کورٹ کے جج سی ایس کرنان کو توہین عدالت کا مجرم قراردیکر 6ماہ قید کی سزا سنا دی۔عدالت نے کہا کہ ہمارے حکم پر فوری عملدرآمد ہونا چاہئے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس اہرکی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم جسٹس کرنان کو جیل نہ بھیجتے تو ہم پر الزام آتا کہ سپریم کورٹ نے ایک جج کی طرف سے توہین عدالت پر سزا نہیں سنائی۔عدالت عظمیٰ نے جسٹس کرنان کے ریمارکس کا سختی سے نوٹس لیا اور کہا کہ انہیں سزا ضرور ملنی چاہئے۔ ہم یہ نہیں دیکھتے کہ توہین عدالت کسی جج نے کی ہے یا عام آدمی نے۔سپریم کورٹ نے جسٹس کرنان کے متنازعہ ریمارکس شائع کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ اعلیٰ عدالتوں کے ججز کے خلاف جسٹس کرنان کے کئی متنازعہ ریمارکس کے بعد کیا ہے۔جسٹس کرنان مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججوں کے خلاف مسلسل بدعنوانی کے الزامات لگاتے رہے تھے۔ وہ جون میں ریٹائر ہونے والے تھے۔8فروری کو عدالت عظمیٰ نے ان کے عدالتی اور انتظامی اختیارات بھی چھین لئے تھے ۔