پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایران کی حدود سے پاکستانی فورسز پر حملے کے حوالے اسلام آباد میں تعینات ایرانی سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے اور مطالبہ کیا کہ ایران ایسے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔
حکام دفتر خارجہ کے مطابق جمعرات کو ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی کو دفتر خارجہ بلایا گیا۔ حکام نے چکاب سیکٹر میں معمول کے گشت پر مامور پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں کو ایرانی سرزمین سے نشانہ بنائے جانے کے واقعے کے بارے میں پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
سرحدی خلاف ورزی پر پاکستان کا ایران سے احتجاجNode ID: 359151
-
سیستان-بلوچستان: جھڑپوں میں پاسداران کا اہم کمانڈر ہلاکNode ID: 705486
اس موقع پر دفتر خارجہ کی جانب سے ایک احتجاجی مراسلہ بھی ایرانی سفیر کے حوالے کیا گیا جس میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کے ساتھ ایران سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔
پاکستان کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایران کی سرزمین استعمال کرنے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب یہ بھی معلوم ہوا کہ ایرانی سرزمین سے حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان وزارت خارجہ اور عسکری حکام کی سطح پر مسلسل بات چیت ہو رہی ہے اور پاکستان کی جانب سے مسلسل ایرانی حکام پر ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے زور ڈالا جا رہا ہے۔
بدھ کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایران کے ساتھ ملحقہ سرحد پر ایرانی سرزمین سے سکیورٹی فورسز پر حملے میں چار اہلکار جان سے گئے تھے۔
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی آیس پی آر نے جاری بیان میں کہا تھا کہ ’چکاب سیکٹر میں دہشت گردوں نے ایرانی سرزمین سے معمول کی پیٹرولنگ پر مامور سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کیا تھا۔‘
