Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 17 جون ، 2025 | Tuesday , June   17, 2025
منگل ، 17 جون ، 2025 | Tuesday , June   17, 2025

بڑھتی دہشت گردی، وزیر خارجہ بلاول کو کابل کا دورہ کرنا چاہیے: عمران خان

حالیہ مہینوں میں خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو افغانستان کا دورہ کرنا چاہیے۔
منگل کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اگر افغانستان کے ساتھ تعاون بند کریں گے تو دہشت گردی بڑھ جائے گی۔
’وہ باڑ کئی جگہوں سے توڑنا شروع ہو گئے ہیں تو افغانستان کی حکومت سے بات کیوں نہیں کی، وزیر خارجہ ساری دنیا کے چکر لگا رہا ہے، سب سے اہم تھا اس کو افغانستان جانا چاہیے تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ’افغانستان کی حکومت نے ہمارے ساتھ مکمل تعاون بھی بند کر دیا، تو یہ دہشت گردی کی جنگ جاری رہے گی اور رکے گی نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کی حکومت نے اشرف غنی کی حکومت کے ساتھ دوستی کی پوری کوشش کی، ہم نے فیصلہ کیا کہ افغانستان کے شہری اپنے فیصلے خود کریں گے۔ ہم نے کوئی مداخلت نہیں کرنی۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں پہلی دفعہ ایسی حکومت آئی جو پاکستان کی حامی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگست 2021 میں جب امریکہ افغانستان سے چلا گیا تو اس وقت پاکستان کے پاس سنہری موقع تھا۔
’جب افغانستان میں ایک پرو پاکستان حکومت آ گئی تو انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی پاکستان واپس جائیں تو یہ وہ وقت تھا جب ہم سیٹلمنٹ کرتے۔ کیونکہ وہ ان پر پریشر ڈال سکتے تھے اور انہوں نے پریشر ڈالا اور ہمارے درمیان باقاعدہ ملاقاتیں ہوئیں۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب افغانستان میں طالبان کی حکومت آئی تو ٹی ٹی پی سے کہا گیا کہ پاکستان واپس جائیں۔
’جو ٹی ٹی پی افغانستان میں چلی گئی تھی اور یہ کوئی 30 سے 40 ہزار تک تھے جن میں لڑنے والے پانچ سے سات ہزار تھے، یہ ہمیں آئی ایس آئی کی رپورٹس دی گئی تھیں۔ افغانستان میں پرو پاکستان حکومت تھی اور وہ ان پر دباؤ ڈال سکتے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ چند وزرا کی جانب سے غیرضروری بیانات دیے گئے۔
’اگر افغانستان میں امریکہ کی جنگ میں ہم غیرجانبدار رہتے تو ہمارے ساتھ یہ نہیں ہوتا، سب سے زیادہ نقصان خودکش حملوں سے ہوا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑھتی دہشت گردی سے سب سے زیادہ خطرہ خیبر پختونخوا کو ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ ہمیں مسلح دھڑوں کے ساتھ مصالحت کر لینی چاہیے تھی۔
انہوں نے قبائلی اضلاع کی ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر قبائلی اضلاع کا انضمام ہونا غلط ہو جاتا ہے تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ اور نقصان خیبر پختونخوا کو ہونا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں نے مل کر فیصلہ کیا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں سے تین فیصد فاٹا کی ترقی میں جائے گا۔
’2018 کے بعد پنجاب نے پیسے دیے اور پختونخوا نے دیے، سندھ نے انکار کیا تھا اور بلوچستان نے دیے نہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اگر دہشت گردی سے بروقت نہ نمٹا گیا تو اس کے منفی اثرات ہوں گے۔

شیئر: