آکسفورڈ ...... آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مقامی وزارت محنت کیلئے ایسی تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ زندگی کے مختلف شعبوں میں روبوٹس کا بڑھتا ہوا استعمال لوگوں کو بے روزگار بنانے کے خطرے سے دوچار کئے ہوئے ہے اور یہ خطرہ آئے دن سنگین سے سنگین تر ہوتا جارہا ہے۔اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ تمام بڑے شہروں میں 55فیصد ملازمتیں مشینی کاریگروں کی نذر ہوجائیں گی اور بے روزگاری سے دوچار افراد دیکھتے رہ جائیں گے۔ کمپنیوں نے ان روبوٹس کی خدمات ، ہوٹلوں، ریستورانوں، دفاتر اور زندگی کے بہت سارے شعبوں میں حاصل کررکھی ہیں۔ایک اور سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2035ءتک ان بڑے شہروں کی 60فیصد ملازمتوں پر روبوٹس کام کررہے ہونگے۔ امریکی رپورٹ کے مطابق آئندہ چند عشروں میں لاکھوں انسانوں کو روزگار سے ہٹا کر روبوٹس کو ملازم رکھا جائیگا۔ سب سے زیادہ اثر لاس ویگاس، نواڈا، الپاسو، ٹیکساس، سان برناڈینو اور کیلیفورنیا کو پہنچے گا۔