نور ریاض فیسٹیول میں منفرد روشنیاں بکھیرنے والی امریکی آرٹسٹ
نور ریاض فیسٹیول میں منفرد روشنیاں بکھیرنے والی امریکی آرٹسٹ
منگل 27 دسمبر 2022 17:35
تخلیقی آرٹسٹ اپنے تجربات دوسروں کے ساتھ بانٹنے کا عزم رکھتی ہیں۔ فوٹو گریماامورس
اپنی نوعیت کی منفرد امریکی آرٹسٹ گریمانیسا امورس نے روزمرہ اشیاء کے ساتھ منسلک ان دیکھی خوبصورتی کو ظاہر کرنے کے لیے روشنیوں کی خوبصورت اور دیدہ زیب تنصیب کا سہارا لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گریما امورس نے دنیا کی سب سے بڑی سالانہ روشنی کی نمائش نور ریاض فیسٹیول کے ذریعے مملکت کے دارالحکومت میں مختلف قسم کی روشنیاں پھیلا دی ہیں جو 4 فروری 2023 تک موجود رہیں گی۔
روشنیوں سے محبت نے چنگاری دی جس سے مشعل روشن کر رکھی ہے۔ فوٹو گریما امورس
ریاض کے قصر الثقافہ کے داخلی دروازے کے سامنے خاص قسم کی روشنیوں کی مدد سے ثقافت سے جڑی ہوئی مختلف چیزوں کی شبیہ کو ابھارا جا رہا ہے۔
امریکی آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے ماضی کو جاننا اور اپنی تاریخ سے خود کو آگاہ رکھنا ضروری ہے۔
امورس نے بتایا کہ مستقبل کی نسلوں کو یہ سکھانے کے لیے تاریخ ایک ایسی کہانی بتاتی ہے کہ وہ کیوں ہیں اور ماضی نے ان کے حال کو کیسے متاثر کیا۔
مستقبل میں داخل ہونے کے لیے ماضی کو جاننا ضروری ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ثقافتی اور سماجی تبدیلی کے وقت سعودی عرب کا دورہ کرنے والی امریکی فنکارہ کا کہنا ہے کہ وہ منفرد انداز کی روشنی کو رابطے کے ذریعہ کے طور پر دیکھتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں 'نور ریاض فیسٹیول' کے ساتھ کام کرنے کے لیے کافی پرجوش تھی کیونکہ یہ فیسٹیول انسان اور روشنی کے درمیان فاصلے کو ختم کرنے کا موقع تھا۔
انہوں نے اپنے تخلیقی سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی دور دراز ممالک کا سفر کرنے کا شوق رہا ہے۔
فیسٹیول میں مختلف قسم کی روشنیاں پھیلی ہیں جو 4 فروری تک رہیں گی۔ فوٹو عرب نیوز
انہوں نے اس موقع پر خاص ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ میری والدہ کا خطہ ملا جس میں لکھا تھا کہ میری خواہش ہے کہ آپ نیویارک شہر میں ان تمام خوبصورت روشنیوں کو دیکھ سکو۔
امورس نے بتایا کہ روشنیوں سے میری محبت میں یہ خط ایک چنگاری کی طرح ہے جس سے میں نے ایک مشعل روشن کر رکھی ہے۔
گریمانیسا امورس نے بتایا کہ ساوتھ امریکہ کے ملک پیرو سے 1994 میں نیویارک شہر منتقل ہونے کے بعد میں نے آرٹ سٹوڈنٹس کے طورپر مختلف پروگراموں میں حصہ لیا۔
تخلیقی آرٹسٹ نے بتایا کہ میں اکثر فطرت سے خیالات حاصل کرتی ہوں اور اپنے تجربات دوسروں کے ساتھ بانٹنے کا عزم رکھتی ہوں۔