Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 26 جولائی ، 2025 | Saturday , July   26, 2025
ہفتہ ، 26 جولائی ، 2025 | Saturday , July   26, 2025
تازہ ترین

خروج و عودہ کی خلاف ورزی کرنے والے نئے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟

خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے تین برس تک کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں جوازات کے سسٹم میں ’خرج ولم‘ یعد کا قانون ان تارکین کے لیے ہے جو خروج وعودہ ویزے پرجاکرواپس نہیں آتے۔
خروج وعودہ کا مقصد ایگزٹ ری انٹری ہے۔ اس ویزے کی خلاف ورزی پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔
وہ تارکین جو مستقل طورپروطن جانا چاہتے ہیں وہ پابندی سے بچنے کے لیے فائنل ایگزٹ ویزے پرجائیں تاکہ وہ کسی دوسرے ویزے پرمملکت آسکیں۔
 جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’میرا فیملی ڈرائیور کورونا کے دنوں میں چھٹی پروطن گیا تھا مگرحالات کی وجہ سے واپس نہیں آسکا۔ کیا اب وہ دوسرے کفیل کے ویزے پردوبارہ آسکتا ہے‘؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج وعودہ کے قانون کے مطابق وہ تارکین جو چھٹی جاتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ وقت مقررہ پرواپس آئیں‘۔ 
’خروج وعودہ کی ایکسپائری سے قبل واپس نہ آنے کی صورت میں ان پر’خرج ولم یعد‘ کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہے جس کے بعد ایسے افراد جو اس قانون کی زد میں آتے ہیں انہیں تین برس کےلیے مملکت میں بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے‘۔ 
جن افراد کو خروج وعودہ قانون شکنی کی وجہ سے بلیک لسٹ کیا جاتا ہے وہ تین برس تک کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔  
 پابندی کے تین برس کے دوران اگروہ مملکت آنا چاہیں تو وہ صرف اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کردہ نئے ویزے پرہی مملکت آسکتے ہیں اس کے علاوہ دوسرے ویزے پرتین برس مکمل ہونے کے بعد انہیں مملکت آنے کی اجازت ہوتی ہے۔ 
واضح رہے مملکت کے امیگریشن قوانین کے مطابق یہاں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کے لیے لازمی ہے کہ وہ قوانین کی پاسداری کریں بصورت دیگر مختلف نوعیت کی پابندیوں کی زد میں آسکتے ہیں۔ 

خروج وعودہ  ایکسپائرہونے سے قبل اس کی مدت میں توسیع کی جائے( فائل فوٹو ایس پی اے) 

ایسے اقامہ ہولڈرز جو خروج وعودہ پرجاتے ہیں اورایگزٹ ری انٹری ایکسپائرہونے سے قبل واپس نہ آسکیں انہیں چاہئے کہ وہ خروج وعودہ ویزہ ایکسپائرہونے سے قبل یا فوری بعد اس کی مدت میں توسیع کرلیں۔ 
رواں برس کے آغاز سے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین وطن جن کے اقامہ یا خروج وعودہ بیرون مملکت رہتے ہوئے ایکسپائرہوجاتے ہیں اوروہ مملکت آنا چاہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ خروج وعودہ کی مقررہ فیس جمع کرنے کے بعد اپنے اسپانسر کے ذریعے مدت میں توسیع کرسکتے ہیں۔ 
خیال رہے خروج وعودہ کی ابتدائی فیس دو سو ریال ہوتی ہے جوکہ دو ماہ کےلیے جاری کیاجاتا ہے اس کے علاوہ اضافی مدت کےلیے ایگزٹ ری انٹری ویزہ حاصل کرنے کے لیے سو ریال ماہانہ کے حساب سے ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔ 
بیرون مملکت گئے ہوئے افراد کی سہولت کےلیے سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے اقامہ تجدید کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت مقررہ مدت کے لیے اقامہ فیس ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کرکے اسے کینسل ہونے سے بچایا جاسکتاہے۔ اس سہولت کے تحت اقامہ کی تجدید کم از کم تین ماہ کے لیے بھی کرائی جاسکتی ہے۔

شیئر: