Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 11 جون ، 2025 | Wednesday , June   11, 2025
بدھ ، 11 جون ، 2025 | Wednesday , June   11, 2025

یمن میں جنگ کے دوران 3 ہزار سے زائد بچے ہلاک ہوئے، یونیسیف

یمن جنگ کے دوران 7 ہزار 245 بچے معذور ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف نے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کے دوران مارچ 2015 سے ستمبر 2022 کے درمیان کم از کم تین ہزار 774 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یونیسف کی جانب سے جاری حالیہ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ جنگ کے باعث 7 ہزار 245 بچے معذور ہوئے۔
یونیسف نے فوری طور پر جنگ بندی کے معاہدے کی تجدید کا مطالبہ کیا ہے جو اپریل سے اکتوبر تک نافذالعمل رہا۔۔
یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل کا کہنا ہے کہ معاہدے کی تجدید انسانی امداد پہنچانے کی جانب ایک اہم قدم ہوگا۔
یونیسف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2015 سے ستمبر 2022 کے درمیان 3 ہزار 904 نوجوان لڑکوں کو جنگ میں لڑنے کی غرض سے بھرتی کیا گیا۔
کیتھرین رسل کا کہنا ہے کہ ’اگر یمن کے بچوں کا اچھا مستقبل چاہتے ہیں تو پھر فریقین، عالمی برادری اور تمام بااثر عناصر کو بچوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کی مدد کرنے کی یقین دہانی کرانی ہوگی۔‘
اقوام متحدہ کے مطابق حوثیوں نے بڑے پیمانے پر بارودی سرنگوں کا استعمال کیا جس سے جولائی اور ستمبر کے درمیان کم از کم 74 بچے ہلاک ہوئے۔
اس سے قبل حوثی حکام جنگ میں لڑنے کے لیے دس سال کی عمر کے لڑکوں بھرتی کرنے کا   اعتراف کر چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے یونیسف نے دنیا بھر میں تنازعات اور آفات سے متاثرہ بچوں کی امداد کے لیے 10.3 ارب ڈالر کی اپیل کی تھی جن میں سے 484.5 ملین ڈالر یمن کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

شیئر: