Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

سوشل میڈیا فتنہ و فساد کا آسان ذریعہ ہے،محتاط استعمال کیا جائے، خطبات جمعہ

  مکہ مکرمہ...... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن محمد آل طالب نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو سوشل میڈیا کا استعمال محتاط طریقے سے کرنا چاہئے۔ سوشل میڈیا غیبت، چغل خوری ،لوگوں کی برائی، فتنہ و فساد کا آسان ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور فتنوں سے گھراہوا ہے۔ حقیقی مومن وہ ہے جو خود کو فتنوں سے محفوظ رکھے۔ اس دور میں جس نے فتنوں سے خود کو محفوظ کر لیا۔ اس کی خوش بختی کا کیا کہنا۔ وہ مسجد الحرام میں لاکھوں فرزندان اسلام کو ایمان افروز ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ اہل ایمان کی تذکیر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول اکرم صلی اللہ علی وسلم کی متعدد دعائیں ایسی ہیں جن میں دنیا و آخرت کی خیر و بھلائی کے ساتھ دین و ایمان کی سلامتی اور فتنوں سے محفوظ رہنے کا ذکر ملتا ہے۔ سوشل میڈیا نے جہاں لوگوں کے باہمی روابط کو آسان کر دیا ہے وہاں یہ ذرائع فتنوں کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید اور رسول اکرم صلی اللہ علی وسلم کی سنت مبارکہ سے ہمیں مسنون اذکار اور دعائیں ملتی ہیں۔ ان مسنون دعاﺅں کو چھوڑ کر من گھڑت اذکار اوروظائف اختیار کرنا سنت کو ترک کرنے کے مترادف ہے۔ شیخ آل طالب نے کہا کہ مسنون اذکار اور دعاﺅں کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کے رسول کریم صلی اللہ علی وسلم نے متعدد مرتبہ اپنے اصحاب کو عافیت طلب کرنے کی تلقین کی ہے۔عافیت عظیم نعمت ہے جس کے حصول سے آدمی جسمانی وروحانی طور پر خیریت سے رہتا ہے۔ ایک حدیث سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کے رسول کریم صلی اللہ علی وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سے عافیت طلب کرو کہ اس سے بہتر کوئی چیز طلب نہیں کی جا سکتی۔ دوسری طرف مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب ڈاکٹر علی بن عبدالرحمان الحذیفی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے مسلمانوں کو تلقین کی کہ اللہ تعالیٰ کا ذکر او راس کی اطاعت اختیار کی جائے اور معصیت اور نافرمانی کے اسباب سے دور رہا جائے۔ انہوں نے دل کی اصلاح پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی جسم کا یہ عضو اگر درست ہو جائے تو پورا جسم درست رہتا ہے او راگر اس میں خرابی پیدا ہو جائے تو پورا جسم خراب ہو جاتا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ دل کی روحانی بیماریوں کا شکار ہونے والا خیر کے کاموں سے محروم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے غفلت کی خطرناکی واضح کرتے ہوئے کہا کہ غفلت کا شکار ہونے والا متعدد سزاﺅں کا مستحق ہو جاتا ہے۔ اہل ایمان اور اہل کفر کے درمیان واضح فرق غفلت او ربیداری ہے۔ کفار او رمنافقین غفلت کا شکار ہونے کی وجہ سے جہنم کے حقدار ہوئے جبکہ اہل ایمان غفلت سے بیدار ہو ئے اور اپنے رب کے احکامات پر عمل کیا تو جنت کے مستحق ہوئے۔ 

شیئر: