Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025

پاکستانی سفارتکاروں کی کاوش،نومولود والدین کو مل گئی

Array ( [und] => Array ( [0] => Array ( [video_url] => https://youtu.be/QFUF5zARzKU [thumbnail_path] => public://video_embed_field_thumbnails/youtube/QFUF5zARzKU.jpg [video_data] => a:1:{s:7:"handler";s:7:"youtube";} [embed_code] => [description] => ) ) )
عمرہ پر آنے والے جوڑے کے یہاں قبل از وقت ولادت ہوئی ، بچی کو انکیوبیٹر میں رکھنے کی وجہ سے والدین اپنے ہمراہ پاکستان نہ لے جاسکے ، قونصل جنرل کی مداخلت پر6 ماہ بعدخاندان کی خوشیاں لوٹ آئیں 
   جدہ ( ارسلان ہاشمی )نومولو د پاکستانی بچی جسے اسکے والدین بوجوہ مملکت میں چھوڑ کر واپس جانے کےلئے مجبو ر ہو گئے تھے۔ آخر کار پاکستانی قونصلیٹ کی کوششوں سے والدین سے مہینوں بعد مل گئی ۔ بچی کو پاکر والدین کی خوشیوں کی انتہاءنہ رہی ۔ لخت جگر سے بچھڑی ہوئی ماں بچی کو گلے لگا کر روتی رہی ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والا ایک جوڑا نومبر 2016 میں عمرہ کی ادائیگی کےلئے مملکت آیا ۔ جب یہ معتمر جوڑا مدینہ منورہ مسجد نبوی الشریف کی زیارت کےلئے گیا تو خاتون جو " امید سے تھی " کی طبعیت اچانک خراب ہو گئی جس پر اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ زچہ کے یہاں قبل از وقت ولادت ہو گی۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے حامد عبداللہ کا کہنا تھا کہ انکے یہاں بچی کی ولادت 9 نومبر کو ہوئی کیونکہ بچی کی ولادت قبل از وقت ہوئی تھی اس لئے اسے انکیوبیٹر میں رکھا گیا جس کی فیس ادا کرنا انکی استطاعت سے باہر تھا اس کے علاوہ ہمارا ویزہ بھی ختم ہو رہا تھا جبکہ بچی کی حالت اس لائق نہیں تھی کہ اسے ہم لے جاسکیں ۔ بحالت مجبوری ہم نے دل پر پتھر رکھ کر واپسی کا سفر کیا اورکراچی پہنچ گئے ۔ اس دوران بچی کی والدہ کی جو حالت تھی وہ بیان سے باہر تھی وہ روز روتی اور بچی کو یاد کرتی رہتی تھی ۔ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ بچی سے دوبارہ ملاقات بھی ہو سکے گی یا نہیں ۔ اسی طرح ہمارے دن گزرتے گئے اس واقعے کو کئی ماہ گزر گئے ایک دن اچانک ہمیں سفارتخانے سے فون آیا کہ آپکی بچی خیریت سے ہے اور وہ مدینہ منورہ کے اسپتال میں موجود ہے ۔ بچی کے زندہ او رسلامت رہنے کی اطلاع ہمارے لئے نوید سحر ثابت ہوئی ۔ سفارت خانے کی جانب سے ہمیں بتایا گیا کہ وہ ہماری مملکت آمد کے لئے کوشش کر رہے ہیں ۔ بالاخر سفارتخانے اور پاکستان میں وزارت خارجہ کی کوششیں رنگ لائیں اور ہمیں ہماری بچی مل گئی ۔ دوسری جانب پاکستان قونصلیٹ کے پریس قونصل ارشد منیر نے اردو نیوز کو بتایا کہ جب قونصلیٹ کو مقامی ذرائع سے پاکستانی بچی کی اطلاع ملی تو قونصل جنرل شہریار اکبر خان نے پاکستان میں وزارت خارجہ کو واقعہ کی اطلاع دیتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ وہ اس بچی کے معاملے کو بہتر انداز میں حل کریں ۔ قونصل جنرل نے اپنی سفارشات وزارت خارجہ کو ارسال کیں جن میں کہا گیا تھا کہ بچی کے والدین کےلئے ویزے کا بندوبست کیا جائے تاکہ وہ خود یہاں آکر بچی کو اپنی تحویل میں لے سکیں ۔ قونصل جنرل شہریا ر اکبر خان نے ویلفئیر قونصل عبدالباسط عباسی کو خصوصی ہدایات جاری کی تاکہ وہ اسپتال انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں رہیں ۔ ویلفئیر قونصلر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ اسپتال انتظامیہ سے بچی کے حوالے سے مسلسل رابطہ رکھا تاکہ بچی کے لئے سفری دستاویز کی تیاری اور دیگر امور انجام دیئے جاسکیں ۔ بالاخر پاکستانی سفارتخانے کی کوششوں سے نومولود بچی اپنے والدین سے مل گئی ۔ بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ تو اپنی بچی کے حوالے سے مایوس ہو چکے تھے مگر ہمارے سفارتکاروں کی پرخلوص کاوشوں کی بدولت آج ہمارا سونا گھر ایک بار پھر خوشیوں سے بھر گیا ۔ اس واقعے کی خبر پاکستانی حلقے میں پھیلی تو لوگوں نے بھی سفارتی عملے کی کوششوں کو سراہا۔

 

 

 

شیئر: