خیبر پختونخوا حکومت نے ہیلی کاپٹر کے استعمال کو قانونی قرار دینے کے لیے ترمیمی بل تیار کرلیا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے وزرا کی تنخواہیں و مراعات اور استحقاق بل 2022 میں مزید ترامیم کے لیے مسودہ تیار کرلیا گیا ہے۔
اس مجوزہ ترمیمی بل کے تحت صوبائی حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر یا جہاز سرکاری امور کے ساتھ ساتھ نجی مقاصد کے لیے کرائے پر بھی استعمال کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں
اس مقصد کے لیے وزیراعلٰی خیبر پختونخوا سے اجازت لینا ہوگی، تاہم جہاز کے کرائے کا تعین حکومت کرے گی۔
اس مجوزہ ترمیمی بل میں ایک اور ترمیم شامل کی گئی ہے جس کی منظوری کے بعد یکم نومبر 2008 سے اب تک سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال قانونی ہوجائے گا اور اس حوالے سے کوئی سوال نہیں کرسکے گا۔
صوبائی وزیر برائے محنت شوکت یوسف زئی نے ترمیمی بل سے متعلق موقف اپنایا کہ سرکاری ہیلی کاپٹر وزیراعلٰی اور وزرا اہم امور کے لیے استعمال کرتے ہیں جس سے وقت کی بچت ہوتی ہے۔
’حال ہی میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا گیا اور متاثرین کی امداد کی گئی، ہم نے کبھی ناشتہ منگوانے کے لیے ہیلی کا استعمال نہیں کیا۔‘
شوکت یوسف زئی نے اردو نیوز کو بتایا کہ’2008 سے ہیلی کاپٹر کا استعمال ہوا لیکن اس وقت ہماری حکومت نہیں تھی ہم تو 2013 میں اقتدار میں آئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ بل کابینہ سے منظور ہوچکا ہے تاہم ایوان میں پیش ہونا باقی ہے، جب یہ بل منظور ہوگا تب اس پر مزید بات کریں گے۔‘
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے ایم پی اے اختیار ولی نے اس مجوزہ بل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’حکومت نے ہیلی کاپٹر کو رکشہ بنایا ہوا ہے، عوام کے پیسوں پر عمران خان سرکاری ہیلی کا استعمال کرتے آئے ہیں۔‘
