جے پور..... مقامی اسپتال میں سرجنوں نے ایک انتہائی پیچیدہ اور مشکل آپریشن کرکے ایک بچی کو اس اضافی سر سے نجات دلادی ہے جو اس کے پیٹ کے اوپر لگا ہوا تھا ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کیفیت کا مطلب یہ ہے کہ اس بچی کے ساتھ اس کی کوئی جڑواں بھی تھی جو مکمل طورپر نشوونما نہیں پاسکی اور اسکا سر ہی بن سکا۔ اس سر کی وجہ سے بچی اس وجہ سے بھی کمزور ہوگئی تھی کہ وہ جو بھی کھاتی تھی سر وہ ساری چیزیں کھالیتا یا اسکی غذائیت جذب کرلیتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق پیدائش کے وقت بچی کے پیٹ پر نہ صرف اضافی سر تھا بلکہ ایک تیسرا ہاتھ بھی اس سے منسلک تھا۔اب اس ہاتھ کو بھی الگ کردیا گیا ہے۔ بچی کے والدین کی مالی حالت کو دیکھتے ہوئے سرجنوں نے یہ مشکل اور پیچیدہ آپریشن کرنے کی کوئی فیس وصول نہیں کی تاہم اب بچی اس حالت میں ہے کہ عام بچیوں کی طرح اس کے زندہ رہنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔بچی کو سر سے نجات دلانے کیلئے آپریشن جے کے لون اسپتال جے پور میں کیا گیا جو 4گھنٹے جاری رہا۔ بچی کے بارے میں مزید تفصیلات یہ ہیں کہ اضافی سر کی نہ تو آنکھیں تھی اور نہ ہی کان تھے۔واضح ہو کہ بچی کی 21سالہ ماں نے خود ہی جہاز پور کے اسپتال آکر ڈاکٹروں کو بچی کے بارے میں بتایا۔طبی اصطلاح میں اس قسم کے اضافی اعضاءکو پیراسائٹک ٹوئن کا نام دیا جاتا ہے اور پیدا ہونے والے ہر 10 لاکھ بچوں میں سے کسی ایک میں یہ کیفیت ہوتی ہے۔ آپریشن کرنے والے ڈاکٹروں نے بچی کے والدین اور عزیزوں کو یقین دلایا ہے کہ بچی آئندہ زندگی میں بالکل صحتیاب رہیگی۔