Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

بنگلہ دیش کو بوجھ سمجھ کر اتارنے کی سوچ غلط تھی: وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ کسی صورت بنگلہ دیش کو پاکستان سے علیحدہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
جمعے کو اسلام آباد میں پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات بگاڑنے کی کیا ضرورت تھی۔ اس کو دوبارہ ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
’ہمیں اس دنیا میں بسنا ہے۔ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب ہم کشکول لے کر جاتے ہیں اور ہم خواہ مخوا جا کر آ بیل مجھے مار۔ یہ کہاں کی پاکستانیت ہے۔ یہ کہاں کی سیاست ہے۔ یہ کہاں کی خدمت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔‘
بنگلہ دیش پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں یہ بات محتاط انداز میں کر رہا ہوں کہ اس وقت سوچ یہ تھی کہ یہ بوجھ ہے اس کو اتارو۔ وہ غلط سوچ تھی۔ کسی صورت بنگلہ دیش کو پاکستان سے علیحدہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آج بنگلہ دیش کی ایکسپورٹ پاکستان سے زیادہ ہے اور ہماری ان سے کم۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کسی چیز کی کمی نہیں، کاش ہمیں کسی پاس جا کر مانگنا نہ پڑتا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ملک کی بہتری کے لیے کام کرنا ہوگا ورنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے بارے میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنگ ہو یا امن 75 سال سے سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بہت مشکل سے سعودی عرب کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے لے کر آئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دس، 12 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری بھی لگائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ہسپتال کی تعمیر کے لیے اربوں روپے دیے مگر منصوبے پر کوئی کام نہیں ہوا۔ میں منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں دور کیں۔ میرے اقدامات پر سعودی وفد خوش ہوا۔

شیئر: