جدہ.... خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت جدہ کے قصر السلام میں سعودی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کابینہ نے اقتصادی و ترقیاتی کونسل کے مشورے پر پانی و بجلی سے متعلق نئے لائحہ عمل کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پانی و بجلی کی سو فیصد ملکیت حکومت کے پاس رہیگی۔پانی و بجلی کی آمدنی واخراجات میں فرق پورا کرنے کیلئے فنڈ قائم کیا جائیگا۔ اس فنڈ سے پانی و بجلی کا خسارہ پورا کیا جائیگا۔ کابینہ نے پانی و بجلی کمپنی کو اختیار دیا ہے کہ وہ پانی و بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرے اور صارفین کو طے شدہ نرخوں پر فروخت کرے۔ وزیر خزانہ کی طرف سے طے شدہ ضوابط کے مطابق پانی و بجلی کمپنی کو کارکردگی میں بہتری لانے کیلئے عالمی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کرنے کا اختیار ہوگا۔ وزیرخزانہ کو ذمہ داری تفویض کی گئی کہ وہ پانی و بجلی کے پیداوار کے اخراجات کا حقیقی تخمینہ اور فروخت کرنے پر حقیقی آمدنی کے درمیان توازن پیدا کرنے کیلئے لائحہ عمل بنائیں۔وزیرخزانہ پانی و بجلی کے شعبے میں تجارتی بنیادوں پر نجی شعبے کو شریک بناسکتے ہیں۔ سعودی کابینہ نے ملکی و بین الاقوامی معاملات کا گہرائی سے جائزہ لینے کے بعد متعدد اہم فیصلے بھی کئے۔ سعودی کابینہ نے جدہ میں دہشتگردوں کی گرفتاری پر وزارت داخلہ اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔کابینہ نے جازان میں آرامکو پلانٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والی کشتی کو بروقت تباہ کرنے پر سرحدی محافظوں کی کارکردگی پر شاباشی دی۔خادم حرمین شریفین نے کابینہ کو یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی ، گینیا کونا کری کے صدر اور قازقستان کے صدر کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا۔کابینہ نے یمن میں انسانی امدادی پروگرام کے لئے 100ملین ڈالر فنڈ کی منظوری دی۔ یہ رقم پہلے سے ہی منظور شدہ150ملین ڈالر کے علاوہ ہوگی۔