Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 11 جون ، 2025 | Wednesday , June   11, 2025
بدھ ، 11 جون ، 2025 | Wednesday , June   11, 2025

جرائم کی تحقیق میں امریکہ سے گریجویشن کرنے والی سعودی خاتون

علاء الحمد نے911 پر آنے والی کالز پر تحقیقات کی بھی تربیت حاصل کی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی خاتون علاء الحمد نے امریکی ریاست انڈیانا میں سٹیٹ پولیس کے ساتھ ایک سال کا تربیتی کورس کرنے کے بعد جرائم کی تحقیق سے متعلق کریمنالوجی میں گریجویشن کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق علاء الحمد نے بتایا ہے کہ وہ مملکت میں مجرموں سے نمٹنے کے لیے اپنی مہارت کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ انہیں امریکہ کی انڈیانا یونیورسٹی کی جانب سے ریاست کے محکمہ پولیس کے ساتھ تربیت حاصل کرنے کے لیے نامزد کیا گیا۔
امریکہ کی انڈیانا سٹیٹ پولیس کے ساتھ اپنے تربیتی سیشن کے دوران علاء الحمد نے چوری کے علاوہ قتل جیسے مجرمانہ فعل سمیت مختلف نوعیت کے جرائم کی تفتیش پر کام کیا۔اس دوران انہوں نے خودکشی سے متعلق بھی بہت سے کیسز پر کام کیا۔
سعودی خاتون نےبتایا ہے کہ  امریکہ میں تربیتی سیشن کے دوران انہوں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے خصوصی یونٹ کے ساتھ مل کر بندوق چلانے اور پولیس کے لیے کام کرنے والے جرمن شیفرڈ نسل کے کتوں کو سدھارنے کے طریقوں پر بھی کام کیا۔
انہوں نے پولیس کے ساتھ  مل کر911 کالز پر تحقیقات پر جانے کی بھی تربیت حاصل کی ہے جو کہ بہت خاص تجربہ رہا۔

معاشرے میں منشیات کے استعمال سے متعلق جرائم ایک لعنت ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

سعودی خاتون نے 2017 میں ہائی سکول سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد امریکہ کی انڈیانا یونیورسٹی میں کمپیوٹر انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے سکالرشپ حاصل کی۔
تاہم کمپیوٹر انجینئرنگ  کے شعبے میں دلچسپی نہ ہونے کے بعد انہوں نے اساتذہ کے مشورے سے مجرمانہ سرگرمیوں کی تحقیق کے شعبے میں تربیت حاصل کرنے کا ارادہ بنا لیا اور اس شعبے میں امتیازی پوزیشن کے ساتھ گریجویشن مکمل کی۔
علاء الحمد نے جرائم کی تحقیقات سے متعلق ایک کتاب  'ایک اور قسم کا جرم' کے عنوان سے تحریر کی ہے جس میں متعدد جرائم کے بارے میں تحقیقاتی پہلووں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

مجرموں سے نمٹنے کے لیے مہارت استعمال کرنے کا مصمم ارادہ ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

علاء الحمد نے سعودی خواتین پر زور دیا  ہے کہ وہ  اس خاص شعبے میں تربیت حاصل کریں کیونکہ فوجداری نظام میں کام کرنے کے لیے پرعزم اور تعلیم یافتہ افراد کی بہت ضرورت ہے۔
سعودی خاتون نے مزید کہا کہ معاشرے میں منشیات کے استعمال سے متعلق جرائم ایک لعنت ہے جس کے تباہ کن منفی اثرات پورے خاندان کو لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔
ایسے جرائم کی  روک تھام کے سکولوں اور یونیورسٹیوں میں آگہی پروگرام شروع کیے جانے چاہئیں۔
 

شیئر: