سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے منعقد کی گئی لائیو ٹیلی تھون میں پانچ ارب روپے کے عطیات دینے کے وعدے کیے گئے ہیں۔
پیر کی شب لائیو ٹیلی تھون میں اندرون و بیرون ملک سے شہریوں نے کالز کیں اور خطیر رقم دینے کا وعدہ کیا۔
تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والی اس لائیو ٹیلی تھون سے پانچ ارب روپے کی رقم سیلاب زدگان کی مدد کے لیے عطیہ کرنے کے وعدے کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سنہ 2010 کا اور آج کا سیلاب، کچھ نہیں بدلا؟Node ID: 696376
-
عمران خان کی ٹیلی تھون، 5 ارب روپے سے زائد رقم جمعNode ID: 696501
سابق وزیراعظم اس سے قبل بھی متعدد بار شوکت خانم ہستپال کی تعمیر، زلزلے اور سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سرگرمیوں کے علاوہ کورونا وبا میں بھی لائیو ٹیلی تھون کر چکے ہیں تاہم اس حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ اعلان کردہ رقم کا کتنا حصہ اکٹھا ہو پائے گا؟
ٹیلی تھون کا انعقاد کیسے کیا جاتا ہے؟
سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے سینئیر نائب صدر فواد چوہدری نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ٹیلی تھون میں اعلان کردہ ساری رقم اکٹھی نہیں ہو پاتی لیکن اعلان کردہ رقم کا ایک بڑا حصہ اکٹھا ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’بڑے ڈونرز پہلے سے ہی یقین دہانی کرا دیتے ہیں اور ٹیلی تھون میں پھر ان کا اعلان کیا جاتا ہے۔ جیسے گزشتہ رات متعدد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے کالز کی اور بڑی رقم کا اعلان کیا۔ ہیوسٹن اور لندن سے جیسے محبوب عالم اور دیگر افراد نے اعلان کیا۔ انہوں نے پہلے سے یقین دہانی کرائی تھی۔ اسی طرح ذاتی تعلقات کی بنا پر عمران خان کی کال پر متعدد ڈونرز ہیں جو ہر مشکل میں مدد کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’ٹیلی تھون کے علاوہ بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے ویب پورٹل کا بھی اجرا کیا گیا تھا جس میں اب تک 14 لاکھ ڈالرز اکٹھے ہوچکے ہیں اور اس پورٹل کے ذریعے مسلسل رقم اکٹھی ہو رہی ہے۔‘
پاکستان میں کام کرنے والی فلاحی تنظیم اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ ’ٹیلی تھون سے پہلے بھی کچھ ڈونرز سے رابطے کیے جاتے ہیں اور یہ ایک مثبت بات ہے تاکہ لوگ عطیات دینے کے لیے راغب ہوں۔‘
ڈاکٹر امجد ثاقب کے مطابق ’ڈونرز کو ٹیلی تھون کے بارے مطلع کیا جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان کے علم میں ہی نہ ہو کہ کوئی ٹیلی تھون ہو رہی ہے۔ اس لیے ایسے ڈونرز جن کے بارے میں یہ علم ہو کہ وہ عطیات دیتے ہیں وہ ٹیلی تھون میں آ کر اعلان کرتے ہیں۔ اس سے لوگوں میں عطیات دینے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔‘
اب تک اعلان کردہ عطیات میں سے کتنے موصول ہوچکے ہیں؟
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اس حوالے سے بتایا کہ وزیراعظم کی ٹیلی تھون میں بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کے اکاؤنٹس میں عطیات کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’جو بینک اکاؤنٹس دیے گئے ہیں، وہ پی ٹی آئی یا عمران خان کے نہیں بلکہ سرکاری اکاؤنٹس ہیں کیونکہ ذاتی اکاؤنٹس کے آڈٹ میں وقت لگ جاتا ہے اس لیے سرکاری اکاؤنٹس فراہم کیے گئے اور جو بھی رقم ان دونوں اکاؤنٹس میں اکٹھی ہوگی وہ پنجاب اور خیبر پختونخوا تک ہی محدود نہیں رہے گی بلکہ پورے پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے استعمال کی جائے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے جو پورٹل بنایا گیا ہے وہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بینک آف پنجاب کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کروا رہے ہیں اور اب تک 14 لاکھ ڈالرز ٹیلی تھون کے علاوہ اکٹھی ہوچکی ہے۔‘
فواد چوہدری نے اس حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’پیر سے روزانہ کی بنیاد پر ٹیلی تھون میں دیے گئے دونوں اکاؤنٹس میں اکٹھی ہونے والی رقم کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔ زیادہ تر جو بڑی رقم کا اعلان کیا گیا ہے وہ مل جاتی ہے چھوٹی موٹی رقم ایسی بھی ہوتی ہے جو لوگ اعلان کر دیتے ہیں لیکن وہ پہنچ نہیں پاتی۔‘
