متنازع بیانات، کے پی حکومت پی ڈی ایم رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کرے گی
منگل 23 اگست 2022 12:59
فیاض خان، اردو نیوز - پشاور
پی ڈی ایم قیادت کے خلاف کریمینل پروسیجر کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔ فوٹو: اے ایف پی
صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہان کی جانب سے ماضی میں ریاستی اداروں کے خلاف دیے گئے اشتعال انگیز بیانات کی بنیاد پر مقدمات درج کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کے مطابق کریمینل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں جس کے لیے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ڈی آئی خان منیر احمد کو سیکشن 196 کے تحت اختیارات بھی تفویض کر دیے گئے ہیں۔
منگل کو بیرسٹر سیف نے جاری بیان میں کہا کہ سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی شکایت پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مقدمات درج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فوج، عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف ماضی میں دیے گئے اشتعال انگیز بیانات کی بنیاد پر مقدمات درج کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا انتظامیہ نے 19 اگست کو اعلامیہ بھی جاری کیا تھا جس میں ریاست سے غداری کا مقدمہ درج کرنے کا اختیار گریڈ 17 کے افسر کو دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پشاور کے تھانہ شرقی میں وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم نوازشریف، جمیعت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست ایڈوکیٹ نور شیر نے دائر کی تھی ہے۔
درخواست میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں عطا تارڑ، ایاز صادق اور سعد رفیق کے نام بھی شامل ہیں۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم قیادت نے دشمن ملک کی ایما پر ماضی میں نفرت انگیز تقاریر کیں اور ملکی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔
پشاور پولیس نے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان پولیس ریاض یوسفزئی کے مطابق درخواست سے متعلق قانونی رائے حاصل کی جا رہی ہے، قانون کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا۔