Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 11 ستمبر ، 2025 | Thursday , September   11, 2025
جمعرات ، 11 ستمبر ، 2025 | Thursday , September   11, 2025

بلقیس ریپ کیس: سزا پانے والوں کی رہائی سپریم کورٹ میں چیلنج

انڈین سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رامنا کا کہنا ہے کہ وہ اس کا جائزہ لیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں بلقیس بانو ریپ کیس میں سزا پانے والے گیارہ افراد کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رامنا کا کہنا ہے کہ وہ اس کا جائزہ لیں گے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق کیس بلقیس ریپ کیس میں سزا پانے والوں کی رہائی پر ملک بھر میں تنقید ہو رہی ہے۔
گجرات کی عدالت نے 2002 میں کیس میں گیارہ افراد کو عمرقید کی سزا سنائی تھی، تاہم گجرات کی حکومت کی پالیسی کے مطابق ان کو انڈیا کے یوم آزادی پر قیدیوں کو دی جانے والی رعایت میں رہائی ملی ہے۔
ان کی رہائی پر بلقیس نے ایک بیان میں  کہا کہ اس سے میرا چین برباد ہو گیا اور قانون پر یقین متزلزل ہوا ہے۔ میری جدوجہد صرف میرے لیے نہیں بلکہ ہر اس عورت کے لیے ہے جو انصاف چاہتی ہے۔‘
 کیس میں سزا پانے والے افراد نے قبل از وقت رہائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور سپریم کورٹ نے ریاست کی حکومت کو اس کا جائزہ لینے کا کہا تھا جس کے بعد حکومت کی جانب سے اس کے بعد ایک پینل تشکیل دیا گیا تھا۔
مجرموں میں سے ایک نے اپنی قبل از وقت رہائی کی درخواست کے ساتھ سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تب ریاستی حکومت کو سپریم کورٹ نے معافی کے معاملے پر غور کرنے کی ہدایت دی تھی، جس کے بعد حکومت نے ایک پینل تشکیل دیا تھا۔

واقعے میں سزایافتہ افراد کی رہائی پر ملک بھر میں تنقید کی جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے 2002 میں گجرات فسادات کے دوران ایک گاؤں میں 11 افراد نے بلقیس بانو نامی مسلمان خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا اور ان کی تین سالہ بیٹی کو زمین پر پٹخ کر مارا تھا جس سے بچی موقع پر ہی انتقال کر گئی تھی۔
اس انسانیت سوز واقعے کے بعد مقامی ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں نے بھی مجرموں کو بچانے کے لیے کیس میں ردوبدل کیا تاہم مقامی عدالت کی جانب سے ان کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔
تاہم 2017 میں ممبئی ہائیکورٹ کی جانب سے مقامی عدالت کی جانب سے دی گئی عمر قید کی سزا کو ختم کردیا گیا تھا جبکہ واقعے میں شواہد کو خراب کرنے اور کیس میں ردوبدل کرنے والے ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں کو بری کر دیا گیا تھا۔
بلقیس بانو کے ساتھ زیادتی اور بچی کے قتل میں ملوث ان مجرموں کو 2008 میں عمر قید سنائی گئی تھی تاہم 16 اگست 2022 کو ان مجرموں کو گجرات کی حکومت نے معافی کی پالیسی کے تحت رہا کر دیا تھا۔

شیئر: