ہائی لائنڈ، کیلیفورنیا ...... انسان مختلف بیماریوں کیلئے طرح طرح کی دوائیں استعمال کرتا ہے اور طویل استعمال کے باوجود اگر فائدہ نہ ہو تو وہ تھک ہار کر دواﺅں کا استعمال ہی ترک کردیتا ہے جس کے اچھے اور برے دونوں نتائج سامنے آسکتے ہیں مگر یہاں ایک 5سالہ بچہ اس حوالے سے بیحد خوش قسمت ہے کہ اس نے جب سے دوا ترک کی ہے وہ اپنے شدید قسم کے ایگزیما سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیز اینڈرسن نامی بچہ جلد کی انتہائی خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد ایگزیما کا شکار ہوا تھا اور پورے جسم پر آبلے پھوٹ پڑے تھے۔ آبلے پھٹ جانے کے بعد پورا جسم داغدار اور لہو لہان لگتا تھا جبکہ تکلیف بھی انتہا کی تھی۔ جس کے بعد اسے خاص قسم کی کریم استعمال کرائی گئی جو رفتہ رفتہ اسکی عادت بن گئی۔ ایک طرح سے وہ اس کریم کے نشے میں مبتلا تھا مگر کوئی فائدہ ہوتا نظر نہیں آرہا تھا آخر کار تنگ آکر اسکی 40سالہ ماں میشل نے دوائیں بالکل ترک کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ ناقابل یقین حد تک اچھا اور فائدہ مند ثابت ہوا۔ ماں کا کہنا ہے کہ اسکے بچے کی حالت انتہائی غیر ہوگئی تھی کہ اسے ہر وقت اسکی موت کا خدشہ لگا رہتا تھا۔2سال کریم استعمال کرنے کے بعدوہ ضرورت بے ضرورت اسے استعمال کرنے لگا تھا لیکن جب اسے اچھی طرح سمجھایا گیا کہ وہ اس کریم کا زیادہ ا ستعمال بند کردے تو اس نے نہ جانے کیسے بات سن لی ایگزیما ہوجانے کے بعد بچے کا وزن بڑھ گیا تھا اور ہر وقت سستی اور کاہلی اس پر طاری رہتی تھی اور اسے کمبل یا کپڑے میں لپیٹ کر رکھنا پڑتا تھا مگر اب اسکی حالت بہتر ہے جلن ختم ہوچکی ہے ۔ مٹاپا ختم ہونے سے جسم معمول پر آگیا ہے اور وہ ہنستا کھیلتا نظر آتا ہے۔ بچے کی اس نئی اور خوش کن زندگی کیلئے وہ اپنے اس استراری فیصلے پر خوش ہے کہ جس کے نتیجے میں اس نے بچے سے دوا چھڑوا لی تھی۔