Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 15 جون ، 2025 | Sunday , June   15, 2025
اتوار ، 15 جون ، 2025 | Sunday , June   15, 2025

جعلی ڈیجیٹل گواہی اوردستخط قابل سزا جرم ہے، پراسیکیوشن

جعل سازی میں مبتلا شخص پر50 لاکھ ریال جرمانہ اور5 برس کی قید ہوسکتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ جعلی ڈیجیٹل گواہی یا دستخط جرم ہے۔ اس پر قید اور جرمانے کی سزا مقرر ہے۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے توجہ دلائی ہے کہ جو شخص بھی ناجائز طریقے سے جعلی ای دستخط کرے گا اسے 4 سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں  50 لاکھ ریال تک کا جرمانہ بھی شامل ہے۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے ٹوئٹرپر ای دستخط کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن لین دین میں درج الیکٹرانک ڈیٹا یا اس میں شامل کوائف یا اس سے اصولی طور پر منسلک معلومات کے تحت ای دستخط ہوتے ہیں جوآن لائن لین دین کی منظوری اور دستخط کرنے والے کی شناخت کا ثبوت مانے جاتے ہیں۔ 
پبلک پراسیکیوشن کاکہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی بھی سرگرمی جس کا مقصد دھوکہ دہی یا ناجائزعمل ہو اسے بڑا جرم شمار کیا جاتا ہے جس کے ارتکاب پر حراست میں لیا جانا ضروری ہے۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے توجہ دلائی کہ جو شخص بھی ڈیجیٹل گواہی دے گا یا ڈیجیٹل دستخط کرے گا یا انہیں پیش کرے گا یا دھوکہ دہی کی غرض سے انہیں استعمال کرے گا اسے مندرجہ ذیل سزا ملے گی۔ 
50 لاکھ ریال تک جرمانہ، پانچ سال تک قید کی سزا، ڈیجیٹل دستخط یا ڈیجیٹل گواہی میں استعمال ہونے والے تمام آلات، سسٹم اور پروگرام ضبط کرلیے جائیں گے۔ کیس کا فیصلہ حتمی شکل اختیار کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کو جاری کیا جائے گا۔ 

شیئر: