صوبہ پنجاب میں حکومت کی تبدیلی اور مشکل سیاسی حالات کے باوجود وفاق میں اتحادی حکومت اپنی طے شدہ آئینی اصلاحات کی طرف گامزن ہے۔ اس سلسلے میں قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج شام چار بجے طلب کیا گیا ہے جس میں حکمران اتحاد کی جانب سے اہم قوانین متعارف کرائے جائیں گے۔
بدھ کو قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق نیب آرڈیننس میں دوسری ترمیم، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز ایکٹ میں ترمیم، پبلیکیشنز آف لاز ایکٹ میں ترمیم کے بل پیش کیے جائیں گے جبکہ پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کے قیام اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے دائرہ کار میں توسیع کے بلوں کی منظوری کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
-
قومی اسمبلی کا اجلاس: نیب قوانین میں کون سی ترامیم کی گئی ہیں؟Node ID: 671986
قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے 30 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس کے تحت وقفہ سوالات کے بعد حکومتی ارکان کی جانب سے جنوبی وزیرستان، لکی مروت، بنوں اور بیٹنی کے علاقوں میں قدرتی وسائل کی تلاش کے منصوبوں میں مقامی افراد کو ملازمتوں کی عدم فراہمی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نیب آرڈیننس میں دوسری ترمیم، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز ایکٹ میں ترمیم، پبلیکیشنز آف لاز ایکٹ میں ترمیم کے بل پیش کریں گے جبکہ وزیر تجارت سید نوید قمر کی جانب سے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا جائے گا۔
وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کے قیام اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے دائرہ کار میں توسیع کے بل ایوان سے منظوری کے لیے پیش کریں گے۔
اجلاس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین زیر حراست تشدد اور اموات کی روک تھام کے بل اور پاکستان رینجرز اور فرنٹئیر کور کے ایکٹ میں ترامیم کے بلوں پر کمیٹی کی رپورٹس پیش کریں گے۔
