اسلام آباد... پیپلز پارٹی پارلیمینٹرینز کے صدر آصف زرداری نے بھی وزیراعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا ۔ جمعرات کواسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا ک کہ یہ نا اہل حکمران ہیں ان سے سے حکومت نہیں چل رہی۔ ملک بحران کی جانب جا رہا ہے اور ان لوگوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ کس بات کی مٹھائی بانٹ رہے ہیں، کیا اس بات کی مٹھائی بانٹی جا رہی ہے کہ2 ججوں نے وزیراعظم کو نااہل قرار دیدیا ۔ وزیراعظم کو نااہل قرار دینے والے دونوں کو ججوں کو سلام پیش کرتا ہوں ۔سابق صدر نے کہا کہ یہ سمجھتا ہوں کہ وزیراعظم کو اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دینا چاہیے گو یہ جانتا ہوں کہ وہ آخری دم تک استعفیٰ نہیں دیں گے ۔ پیپلز پارٹی کا پہلے دن سے موقف تھا کہ پانا مہ کیس سپریم کورٹ میں نہیں جانا چاہیئے لیکن چند نا اہل سیاستدان اپنی سیاست چمکانے کے لئے ا سے سپریم کورٹ میں لے گئے۔ عمران خان کے ڈرامے کا سب سے زیادہ فائدہ وزیراعظم کو پہنچا۔ پیپلز پارٹی نے عمران خان سے کہا تھا کہ تمام جماعتیں ایک ساتھ حکومت کے خلاف سپریم کورٹ جائیں ۔اعتزاز احسن اس کیس کو لڑیں تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کیس کا فیصلہ کیا ہوتا لیکن انہوں نے اپنی من مانی کی۔ عوام کو دھوکا دیا گیا اور ان کے ساتھ مذاق کیا گیا۔ایک سوال پر زرداری نے کہا کہ نواز شریف ،شریف نہیں رہے۔ آپ کسی بھی دکان والے کے پاس چلے جائیں تو وہ کہے گا کہ گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے لئے اپنی جدو جہد جاری رکھے گی اگر کوئی سیاستدان 50 ہزار افراد لے کر سڑکوں پر آ جاتا تو حکومت اس کے ہاتھ میں نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ جو کام نہ کرسکی وہ وزیراعظم کے ماتحت 19 گریڈ کے افسر فیصلہ کریں گے؟ وہ تحقیقات کریں گے اور وزیراعظم کو نا اہل کریں گے؟ یا ان کا بیان وزیراعظم ہاوس میں لیں گے یا تھانے میں ؟ اس بات کا فیصلہ قوم کو کرنا ہے۔