Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025

فرانس سے معاہدہ، پاکستان کے 10 کروڑ ڈالر سے زائد قرض کی واپسی مؤخر

پاکستان فرانس کے ساتھ 261 ملین ڈالرز کی معطلی کے معاہدوں پر پہلے ہی دستخط کر چکا ہے۔ (فوٹو: وزارت اقتصادی امور)
پاکستان اور  فرانس کے درمیان G-20 ڈیبٹ سروس سسپینشن انیشی ایٹیو (ڈی ایس ایس آئی ) فریم ورک کے تحت قرض کی ادائیگی  معطلی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت 10 کروڑ 70 لاکھ ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کر دی گئی ہے۔ 
معاہدے کے تحت  جولائی اور دسمبر 2021 میں واجب الادا قرضہ چھ سال کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے۔ 
اقتصادی امور ڈویژن سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اس معاہدے کے تحت جو رقم ابتدائی طور پر جولائی اور دسمبر 2021 کے درمیان ادا کی جانی تھی اب چھ سال کی مدت میں (ایک سال کی رعایتی مدت سمیت) نیم سالانہ قسطوں میں ادا کی جائے گی۔
سوموار کو اسلام آباد میں معاہدے پر وفاقی سیکرٹری برائے اقتصادی امور ڈویژن میاں اسد حیاء الدین اور پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گیلے نے دستخط کیے۔
پاکستان فرانس کے ساتھ 261 ملین ڈالرز کی معطلی کے معاہدوں پر پہلے ہی دستخط کر چکا ہے۔
پاکستان کے ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون سے جی 20 قرض کے سروس چارجز کی معطلی کی وجہ سے پاکستان میں صحت اور اقتصادی ضروریات پوری کرنے کے لیے فوری طور پر وسائل میسر آئے ہیں۔
ڈی ایس ایس آئی فریم ورک کے تحت معطل اور ری شیڈول کی گئی قرض کی کل رقم 3,688 ملین ہے جو مئی 2020 سے دسمبر 2021 تک کی مدت کے دوران ادا کی جانی تھی۔
پاکستان G-20 ڈی ایس ایس آئی فریم ورک کے تحت اپنے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لیے 21 قرض دہندگان کے ساتھ پہلے ہی 93 معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے جن کی رقم تقریباً 3,150 ملین امریکی ڈالر بنتی ہے۔ 
آج ہونے والے معاہدے کے بعد یہ مجموعی رقم 3,257 ملین امریکی ڈالر ہوگئی ہے۔ جی-20 ڈی ایس ایس آئی کے تحت دستخط کیے جانے والے بقیہ معاہدوں کے لیے بات چیت جاری ہے۔
 

شیئر: