پیٹرول کی قلت، سری لنکا میں ’فری سائیکل سروس‘ متعارف
پیٹرول کی قلت، سری لنکا میں ’فری سائیکل سروس‘ متعارف
منگل 31 مئی 2022 15:52
شہریوں کو گیس سٹیشنوں پر پیٹرول کے لیے گھنٹوں قطار میں انتظار کرنا پڑتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سری لنکا کی مرکزی بندرگاہ میں حکام نے ’مفت سائیکل سروس‘ متعارف کرائی ہے تاکہ شہریوں کو پیٹرول سے چلنے والے ذرائع نقل و حمل کا استعمال نہ کرنا پڑے۔
معاشی بحران کے شکار سری لنکا کو اس وقت ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ملک میں موٹر سائیکل اور گاڑی پر سفر کرنے والے افراد کو گیس سٹیشنوں پر پیٹرول حاصل کرنے کے لیے گھنٹوں قطار میں انتظار کرنا پڑتا ہے۔
سری لنکا پورٹس اتھارٹی کے چیئرمین پرسنتھا جیامنا کا کہنا ہے کہ سائیکل سروس کا مقصد کولمبو کی بندرگاہ میں پٹرول کو محفوظ کرنا ہے۔‘
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نے بندرگاہ آنے والوں کی سہولت کے لیے غیر استعمال شدہ ریلوے لائن کے ساتھ ایک سائیکل ٹریک بنایا ہے تاکہ وہ دوسری گاڑیوں کے بجائے سائیکل استعمال کریں۔‘
جیامنا نے بتایا کہ بندرگاہ کے ذریعے چلنے والی شپنگ لائنز نے اس سروس کو شروع کرنے کے لیے 100 سائیکلیں عطیہ کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’بندرگاہ سری لنکا کو درپیش معاشی پریشانیوں سے محفوظ ہے اور کارکنوں کو اپنے ذخائر سے پیٹرول فراہم کر رہی تھی۔‘
عوام احتجاجی مظاہروں میں صدر گوٹابایا راجا پاکسے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پرسنتھا جیامنا نے بتایا کہ ’ہم اپنا کام معمول کے مطابق کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ایندھن کا سٹاک موجود ہے۔‘
سری لنکا کا معاشی بحران غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا جس کی وجہ سے درآمد کنندگان خوراک، ایندھن اور دیگر اشیا کے حصول کے قابل نہیں رہے۔
بے تحاشا مہنگائی، مسلسل بلیک آؤٹ اور اشیائے ضروریہ کے لیے لمبی قطاروں نے جزیرے کے دو کروڑ 20 لاکھ لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔
حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے فوری مدد طلب کی ہے جبکہ دوسری جانب عوام احتجاجی مظاہروں میں صدر گوٹابایا راجا پاکسے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔