انڈین ریاست اترپردیش میں پاکستانی گانے سننے پر گرفتار ہونے والے دو نوجوانوں میں سے ایک کی والدہ نے معافی کی اپیل کی ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں خاتون کا کہنا ہے کہ ’ہم ہاتھ جوڑ کر آپ سے معافی مانگ رہے ہیں۔‘
خاتون نے اپیل میں کہا کہ’ہمارے بچے چھوٹے ہیں ہم سے جو بھی غلطی ہوئی معاف کر دیں۔‘
Two muslim minors were taken to custody over listening to a "Pakistani" song. "We are asking for forgiveness with folded hands" says the mother of one of the teens. T
Full video story on @thewire_in
Watch-- https://t.co/H5KZJC41EA pic.twitter.com/yKlhnSZMps— Sumedhapal (@Sumedhapal4) April 15, 2022
چند روز قبل اترپردیشن کے ضلع بریلی میں پولیس نے پاکستانی گانے سننے پر دو مسلمان نوجوانوں کو حراست میں لیا تھا۔
انڈین اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 16 اور 17 برس عمر کے دو لڑکوں کو جو آپس میں کزنز ہیں کے خلاف بریلی میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مقامی صحافی سمیدھا پال کے مطابق چائلڈ آرٹسٹ آیات عارف کے گانے ’پاکستان زندہ باد‘ سننے والے لڑکوں پر مقدمہ مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

بریلی میں کریانہ کی دکان چلانے والے نوجوانوں سے متعلق علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ’لڑکے ایسے گانے سن رہے تھے جنہیں سن کر شکایت کرنے والے کو لگا کہ جیسے پڑوسی ملک کی تعریف ہو رہی ہو۔‘

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک مقامی ترجمان پرشانت امراؤ کے مطابق دونوں لڑکوں کو ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے حامی ٹویپس نے یو پی پولیس کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے حامیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

پولیس کارروائی اور پھر معافی مانگنے پر مجبور خاتون کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایوش سنگھ نے لکھا ’ریاست نے بچے کے پاکستانی گانا سننے کے جرم میں ماں کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا۔‘

افتخار گیلانی نے کم عمر لڑکوں کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اٹل بہاری واجپائی (سابق انڈین وزیراعظم) مہدی حسن کے فین تھے۔ وہ نئے انڈیا میں جیل میں ہوتے۔‘









