پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہونے والے خصوصی اجلاس کے پیش نظر اسلام آباد کی سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔
اتوار کو پی ٹی آئی کے چند کارکنوں کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز کے سامنے نعرے بازی کی گئی جنہیں پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کے بعد گرفتار کر لیا۔
پولیس نے ریڈ زون میں داخل ہونے پر پی ٹی آئی کی تین خواتین کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
ڈی چوک اور قومی اسمبلی جانے والوں راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ہیں اور صرف ارکان اسمبلی اور متعلقہ افراد کو جانے کی اجازت ہے۔
مزید پڑھیں
-
عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد: شوبز ستارے کیا کہتے ہیں؟Node ID: 658076
-
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ آجNode ID: 658211
اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’کلثوم پلازہ سے ایکسپریس چوک تک ٹریفک کے دونوں اطراف کے لیے رکاوٹیں ہیں۔‘
’متبادل راستے کے طور پر ناظم الدین روڈ اور اے کے فضل الحق روڈ استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘
اسلام آباد پولیس کے مطابق ’ریڈ زون میں داخلے اور باہر نکلنے کی اجازت صرف مارگلہ روڈ سے ہے۔‘
ITP Traffic Alert!
There are barriers on both sides of the road from Kulsoom Plaza to Express Chowk.
As an alternate, Nazimuddin Road and AK Fazl ul Haq Road can be used.
Note: Only through Margalla Road is permitted to enter and exit the red zone.#Islamabad #TrafficUpdate
— Islamabad Police (@ICT_Police) April 3, 2022
واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کی قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے اجلاس کے موقع پر خصوصی حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے وزرا اور ارکان پارلیمان کے مہمانوں کی پارلیمنٹ میں آمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے سنیچر کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ’کسی بھی سکیورٹی گارڈ کو پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، بہتر یہی ہوگا کہ انہیں پارلیمنٹ لاجز کے سامنے ہی محدود کیا جائے۔‘
خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شیڈول کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔ اجلاس کے لیے صبح 11 بج کر 30 منٹ کا وقت دیا گیا ہے۔
اراکین اسمبلی کو سہولت فراہم کرنے کی غرض سے پارلیمنٹ لاجز اور گورنمنٹ ہاسٹل سے پارلیمنٹ ہاؤس تک شٹل سروس چلائی جائے گی تاکہ گاڑیوں کا رش نہ لگے۔
حفاظتی اقدامات کے تحت اراکین پارلیمنٹ کے ذاتی ڈرائیوروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طے شدہ پارکنگ ایریا میں ہی گاڑیاں کھڑی کریں۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات کے مطابق ہی پارلیمنٹ ہاؤس میں تعینات سکیورٹی ایجنسیاں تمام انتظامات کریں۔
