Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 10 ستمبر ، 2025 | Wednesday , September   10, 2025
بدھ ، 10 ستمبر ، 2025 | Wednesday , September   10, 2025

اسلام آباد کی سکیورٹی سخت، احتجاج اور گرفتاریاں

پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہونے والے خصوصی اجلاس کے پیش نظر اسلام آباد کی سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔
اتوار کو پی ٹی آئی کے چند کارکنوں کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز کے سامنے نعرے بازی کی گئی جنہیں ‏پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کے بعد گرفتار کر لیا۔
پولیس نے ریڈ زون میں داخل ہونے پر پی ٹی آئی کی تین خواتین کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
ڈی چوک اور قومی اسمبلی جانے والوں راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ہیں اور صرف ارکان اسمبلی اور متعلقہ افراد کو جانے کی اجازت ہے۔
اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’کلثوم پلازہ سے ایکسپریس چوک تک ٹریفک کے دونوں اطراف کے لیے رکاوٹیں ہیں۔‘
’متبادل راستے کے طور پر ناظم الدین روڈ اور اے کے فضل الحق روڈ استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘
اسلام آباد پولیس کے مطابق ’ریڈ زون میں داخلے اور باہر نکلنے کی اجازت صرف مارگلہ روڈ سے ہے۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کی قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے اجلاس کے موقع پر خصوصی حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے وزرا اور ارکان پارلیمان کے مہمانوں کی پارلیمنٹ میں آمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے سنیچر کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ’کسی بھی سکیورٹی گارڈ کو پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، بہتر یہی ہوگا کہ انہیں پارلیمنٹ لاجز کے سامنے ہی محدود کیا جائے۔‘
خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شیڈول کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔ اجلاس کے لیے صبح 11 بج کر 30 منٹ کا وقت دیا گیا ہے۔
اراکین اسمبلی کو سہولت فراہم کرنے کی غرض سے پارلیمنٹ لاجز اور گورنمنٹ ہاسٹل سے پارلیمنٹ ہاؤس تک شٹل سروس چلائی جائے گی تاکہ گاڑیوں کا رش نہ لگے۔
حفاظتی اقدامات کے تحت اراکین پارلیمنٹ کے ذاتی ڈرائیوروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طے شدہ پارکنگ ایریا میں ہی گاڑیاں کھڑی کریں۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات کے مطابق ہی پارلیمنٹ ہاؤس میں تعینات سکیورٹی ایجنسیاں تمام انتظامات کریں۔

قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے اجلاس کے موقع پر وزرا اور ارکان پارلیمان کے مہمانوں کی پارلیمنٹ میں آمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے ریڈ زون میں جلسے جلوس اور ریلیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سنیچر کی رات کو جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کی جائے گی۔
نوٹی فیکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ فیصلہ امن وامان کی صورت حال خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔‘
اس کے علاوہ اسلام آباد میں دو روز کے لیے ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
نوٹی فیکیشن کے مطابق ’ان پابندیوں کا اطلاق سنیچر اور اتوار کی رات 12 بجے سے ہوگا۔‘
علاوہ ازیں میٹرو بس سروس بھی بند کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

شیئر: