وزیراعظم کا سرپرائز، اسمبلی میں نمبر گیم اور دھمکی آمیز خط سمیت پاکستان سے گزشتہ ہفتے کی خبریں
وزیراعظم کا سرپرائز، اسمبلی میں نمبر گیم اور دھمکی آمیز خط سمیت پاکستان سے گزشتہ ہفتے کی خبریں
ہفتہ 2 اپریل 2022 0:32
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن اتحاد کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد اور اس سے متعلق سرگرمیاں دیگر موضوعات پر غالب ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران جہاں وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو سرپرائز دینے کا ذکر کیا وہیں ان کی ہر تقریر اور اقدام کے بعد یہ دیکھا جاتا رہا کہ کون سی بات سرپرائز رہی ہے۔
پاکستان سے سامنے آنے والی خبروں میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے استعفی لینا، اپوزیشن جماعتوں اور حکومت سے الگ ہونے والے اتحادیوں کی سرگرمیاں بھی نمایاں رہیں۔
اسلام آباد کے جلسے میں وزیرِاعظم کا بڑا سرپرائز کیا تھا؟
تقریباً تین ہفتے قبل جب وزیراعظم عمران خان کے اسلام آباد جلسے کا اعلان کیا گیا تھا تو اسے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے خلاف حکومتی حکمت عملی کا اہم ستون قرار دیا گیا۔ پھر جلسے کی تاریخ قریب آنے پر وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی طرف سے کہا گیا کہ اس جلسے میں ایک بڑا سرپرائز دیا جائے گا۔
عوامی حلقوں اور میڈیا پر ہر طرف چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں کہ وزیراعظم آخر کس کو اور کیا سرپرائز دینے لگے ہیں۔ اتوار کو ملک بھر سے آئے پی ٹی آئی کے کارکن بھی گرم موسم میں شاید ’سرپرائز‘ ہی کی امید لیےاسلام آباد کے پریڈ گروانڈ میں پہنچے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ آج کے جلسے میں پی ٹی آئی کا روایتی رنگ نظر آیا اور عمران خان کے روایتی حامی پرجوش انداز میں شریک ہوئے۔
وزیراعظم کے اسلام آباد جلسے کو اپوزیشن کی تحریک کا جواب قرار دیا گیا (فوٹو: فیس بک، عمران خان)
تحریک عدم اعتماد:اتحادیوں کےاعلان کے بعد اسمبلی میں نمبرگیم کیا ہے؟
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیر کو قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہے، جس پر بحث جمعرات کو کرائی جائے گی۔
تحریک عدم اعتماد کے پیش ہونے کے بعد پاکستان کی سیاست میں فوری طور پر ہلچل پیدا ہوئی اور اتحادیوں نے اپنی اپنی پوزیشن واضح کرنا شروع کر دی ہے۔
حکومتی اتحادی پاکستان مسلم لیگ ق کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پر حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان ہوا تو بلوچستان عوامی پارٹی نے اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
حکومتی اتحادی بھی اپوزیشن کا ساتھ دے رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
باہر سے پیسے دے کر حکومت تبدیل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے: عمران خان
وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب میں کہا کہ ’باہر سے ہماری حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘
اتوار کو اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’پیسہ باہر سے آ رہا ہے، لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں، زیادہ تر انجانے میں، لیکن کچھ جان بوجھ کے یہ پیسہ استعمال کر رہے ہیں۔‘
’ہمارے ملک کو ہمارے پرانے لیڈرز کے کرتوتوں کہ وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں۔ ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں۔‘
’یہ جو سازش ہوئی ہے اور ہو رہی ہے اس پر بات کرنا چاہتا ہوں۔‘
وزیراعظم عمران خان کا دعویٰ ہے پاکستان کے باہر سے ان کی حکومت گرانے کی کوشش ہورہی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
دھمکی آمیز خط کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں: امریکہ
امریکی محکمہ خارجہ نے تردید کی ہے کہ کسی بھی امریکی محکمے یا افسر نے پاکستان کو کوئی ایسا خط یا مراسلہ نہیں بھیجا جس کا تعلق ملک کی سیاسی صورتحال سے ہو۔
جمعرات کو اردو نیوز نے امریکی محکمہ داخلہ سے یہ سوال کیا کہ کیا امریکی حکومت نے پاکستانی حکام کو کوئی ایسا خط بھیجا ہے جسے پاکستانی حکام کسی قسم کی دھمکی تصور کر رہے ہوں؟
اس سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ نے بذریعہ ای میل اردو نیوز کو بتایا کہ ’ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔‘ مکمل خبر یہاں پڑھیں
اردو نیوز کے سوال کے جواب میں امریکی دفتر خارجہ نے پاکستان خط بھیجنے کی تردید کی (فوٹو: فیس بک، عمران خان)
پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کا جلسہ، ’عومی طاقت کا بڑا مظاہرہ ہوگا‘
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے جلسے سے پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔
اتوار کو ہونے والے جلسے کے لیے پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کی آمد کا سلسلہ خاصی دیر تک جاری رہا۔
کچھ دیر قبل پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی اور گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید خان نے جلسے سے خطاب کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اس جلسے کو ’عوامی طاقت‘ کا ایک بہت بڑا مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ خبر کی تفصیل یہاں پڑھیں
فواد چوہدری نے گزشتہ رات ٹویٹ کیا کہ جلسہ گاہ میں پانچ سے سات ہزار لوگ موجود ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
’چوہدری پرویز الٰہی کسی صورت وزیراعلیٰ نہیں بن سکتے‘
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کسی صورت وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے۔
منگل کو سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی سے بات ہوئی تھی کہ ساڑھے نو بجے تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی جائے گی۔
’کچھ لیٹ ہوئے تو نو بج کر 31 منٹ پر چوہدری پرویز الٰہی کی کال آ گئی، رپورٹ پونے 10 بجے جمع ہوئی۔‘ مکمل خبر یہاں پڑھیں
رانا ثنا اللہ کے مطابق جو کچھ بھی ہو رہا ہے نواز شریف کی منظوری سے ہو رہا ہے(فوٹو: ٹوئٹر)
قومی اسمبلی کا اجلاس: ’آپ کو جو لے کر آئے وہی لے کر گئے‘
جمعرات کو جب پاکستان کی قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن کی خواہش تھی کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہو جائے کیونکہ وہ تحریک کی کامیابی کے لیے درکار ارکان کو پارلیمنٹ ہاؤس لے کر آئی تھی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں میں ہر طرف اپوزیشن ارکان کا راج تھا۔ تھوڑی تھوڑی دیر بعد میڈیا کے ارکان کسی نہ کسی رکن اسمبلی کو گھیر لیتے تھے اور اس سے موبائل کیمروں پر بات چیت شروع کر دیتے تھے۔ خبر کی تفصیل یہاں پڑھیں
اجلاس میں حکومتی ارکان نے جارحانہ رویہ اپنائے رکھا (فوٹو: اردو نیوز)
’کسی کا خیال ہے کہ چُپ کرکے بیٹھ جاؤں گا تو غلط فہمی میں نہ رہے‘
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اتوار کو قوم سے غداری ہونے جا رہی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ لوگ ان میں سے ایک ایک کے چہرے کو یاد رکھیں۔
جمعرات کو سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر کیے گئے قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے جو لوگ اپنا سودا کر کے وہاں بیٹھے ہوئے ہیں۔ میں ان کو کہتا ہوں کہ نہ لوگوں نے آپ کو معاف کرنا ہے اور نہ آپ کو ہینڈل کرنے والوں کو معاف کرنا ہے۔‘ مکمل خبر یہاں پڑھیں