یوکرین میں 24 فروری کو شروع ہونے والی جنگ میں اب تک لاکھوں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں مگر حیرت ناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک یوکرینی حسینہ کو گرفتار کیا گیا جو کئی ملین ڈالر پر مشتمل بیگ لے کر فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔
العربیہ کے مطابق مقامی اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ فرار ہونے والی حسینہ اناستاسیا کوتفیتسکا مشہور تاکر ایغور کوتفیتسکی کی بیوی ہیں جو یوکرین میں یورینیئم کے بڑے ڈیلر اور ملک کے معروف سیاست دان بھی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
یوکرینی پناہ گزین خواتین اسرائیل میں اخلاقی چیلنجز کا شکارNode ID: 654426
-
یوکرین جنگ، ایک ماہ میں روسی افواج کا کتنا نقصان ہوا؟Node ID: 655171
مذکورہ حسینہ کے سامان میں 28 ملین ڈالر کے علاوہ 1.3 ملین یورو بھی پکڑے گئے ہیں۔
وہ سرحد پار کرکے یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھیں تاہم کسٹم آفیسروں نے انہیں روک لیا اور غیرقانونی طور پر خطیر رقم لے جانے پر کیس درج کردیا۔
Ukrainian media report that the wife of former MP Kotvytskyy tried to take $28 million and 1.3 million euros out of #Ukraine via #Zakarpattya.
The money was found by the #Hungarian border guards and forced to declare it. pic.twitter.com/ZCjDlIxdwB
— NEXTA (@nexta_tv) March 20, 2022
دوسری طرف حسینہ کے شوہر اور مشہور تاجر ایغور نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ بچے کی ولادت کے لیے یورپ جا رہی تھیں جبکہ ان کے سامان میں کوئی رقم نہیں تھی۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا سارا مال اور روپیہ پیسہ یوکرین کے بینکوں میں ہے۔
انہوں نے رقم ضبط کرنے کے واقعے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
حسینہ کے متعلق یہ کہا گیا ہے کہ سرحد پار کرنے کے وقت وہ اپنی والدہ اور ہنگری سے تعلق رکھنے والے دو مردوں کے ساتھ تھیں۔
مقامی میڈیا میں کہا جارہا ہے کہ مذکورہ حسینہ نے یوکرین چیک پوسٹ سے نکلتے وقت اپنے پاس موجود رقم کے بارے میں نہیں بتایا تھا بلکہ ہنگری کے حکام نے رقم ضبط کی تھی۔
بعد ازاں حسینہ نے کہا تھا کہ وہ یہ رقم کسی یورپی ملک سے اپنے ساتھ لائی ہیں۔
یوکرین میں وسیع پیمانے پر اس کیس کی تفتیش کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جبکہ یہ بات بھی کہی جارہی ہے کہ یوکرینی کسٹم حکام سے بھی تفتیش کی جائے جنہوں نے اتنی خطیر رقم بیرون ملک لے جانے کی اجازت دی ہے۔
