لندن ۔۔۔۔۔نیشنل ہیلتھ سروسز کی ایک نرس نے نرسنگ کے پیشے میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے اور ریکارڈ یہ ہے کہ وہ معذور ہو جانے کے باوجود وہیل چیئر پر بیٹھ کر اپنی پیشہ ورانہ خدمات انجام دیتی رہی ۔ کولہو کے آپریشن کے بعد میشل کی دونوں ٹانگیں ناکارہ ہو گئی تھیں مگر پھر وہ ایسی ٹیم کے ساتھ اسپتال پہنچی جو نرسنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو تربیت دینے آئی تھی ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ میشل نے اپنی وہیل چیئر میں اپنی صحت اور حالت کے اعتبار سے کئی تبدیلیاں بھی کیں جس پر 1800پونڈ لاگت آئی مگر اس نے ہمت نہیں ہاری ۔ معذور ہونے کے باوجود اس نے ایک دن کیلئے بھی خود کو معذور نہیں سمجھا۔ دوبارہ کام کرنے کی جدوجہد میں مصروف رہی اور پھر اسپتال کے نیونٹال کارڈیالوجی وارڈ میں کام کرنے لگی ۔ بے غرض اور بے لوث قسم کی میشل نے اسی حالت میں اپنے بچوں اور گھر کا بھی خیال رکھا ۔ ان کا کہنا ہے کہ نرسیں بنتی نہیں بلکہ پیدائشی ہوتی ہیں۔ چونکہ میں پیدائشی طور پر نرس ہوں اس لئے معذور ہونے کے باوجود اپنے کام سے غفلت ان کیلئے ممکن نہیں تھی۔ 17سال کی عمر سے نرسنگ کا کام کر رہی ہیں۔پوری زندگی بچوں کے اسپتال کیلئے وقف کر رکھی ہے ۔