امریکی مشاورتی فرم انکورا کی سعودی عرب میں برانچ
اصلاحات، اقتصادی ترقی اور انفراسٹرکچر کی دستیابی اس کی وجہ ہے( فوٹو عرب نیوز)
عالمی ماہرین کی سروسز اور مشاورتی فرم انکورا سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک برانچ کھول رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فرم کے سینئیر منیجنگ ڈائریکٹر قاسم یونس نے کہا ہے کہ یہ اقدام بڑی اصلاحات، اقتصادی ترقی اور مملکت میں مناسب انفراسٹرکچر کی دستیابی کی وجہ سے ہے۔
سعودی حکام اور ادارے امریکن بیسڈ انکورا کے ساتھ مالی جرائم سے نمٹنے اور مملکت میں شفافیت اور تعمیل کو بڑھانے کے لیے بہتر فریم ورک بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
قاسم یونس نے سعودی نیوز پورٹل ارگام کو بتایا کہ ’ہم اکثر دھوکہ دہی کا پتہ لگانے کے لیے تعاون کرتے ہیں جب انتظامیہ یا ریگولیٹر کو اس طرح کے جرم کے ہونے کا شبہ ہوتا ہے یا مالی جرائم کا جلد پتہ لگانے اور ان میں تخفیف کے لیے بہتر حکمت عملی تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد میں مدد کرتے ہیں۔‘
انہوں نے ایسوسی ایشن آف سرٹیفائیڈ فراڈ ایگزامینرز کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ کمپنیاں دھوکہ دہی کی وجہ سے اپنی سالانہ آمدنی کا 5 فیصد سے زیادہ کھو دیتی ہیں۔
انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ مشرق وسطی میں ہر فراڈ کے لیے 3.75 ملین سعودی ریال ملین سے زیادہ کے اوسط نقصان کی عکاسی کرتا ہے۔
قاسم یونس نے سعودی دارالحکومت ریاض کے محل وقوع پر زور دیا جو مملکت کے مرکز میں ہے، حکومتی اداروں اور بڑی کمپنیوں کی اکثریت کے قریب ہے اور جو فیصلے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
انکورا کے سینئیر منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ اس سے مملکت کے دیگر خطوں کے ساتھ کام کرنے میں بھی آسانی ہو گی۔
واشنگٹن میں مقیم کمپنی کا یہ اقدام دوسری عالمی فرموں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جنہوں نے اسے بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے خطے کا مرکز بنانے کے لیے مملکت کے ہدف کے درمیان ریاض منتقل کیا ہے۔
ریاض شہر کے رائل کمیشن نے اگلے 10 سالوں میں مملکت میں علاقائی ہیڈ کوارٹر قائم کرنے کے لیے 500 تک غیر ملکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کا ہدف مقرر کیا ہے۔
24 بین الاقوامی فرموں نے 3 فروری 2021 کو ریاض میں اپنے علاقائی دفاتر کے قیام کے لیے سرکاری طور پر معاہدوں پر دستخط کیے جو 2030 تک سعودی شہریوں کے لیے 35 ہزار نئی ملازمتیں پیدا کرنے اور قومی معیشت کو 70 بلین ریال تک بڑھانے کے حکومت کے وسیع منصوبے کا حصہ ہے۔
ریاض شہر کے رائل کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اکتوبر2021 میں 44 ملٹی نیشنل کمپنیوں نے اپنے علاقائی ہیڈ کوارٹر کو ریاض منتقل کرنے کے لیے لائسنس حاصل کیے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ لائسنس فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے 5 ویں ایڈیشن میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے علاقائی ہیڈ کوارٹر اٹریکشن پروگرام کے ذریعے جاری کیے گئے جو ان کمپنیوں کو خطے کی سب سے بڑی معیشت تک براہ راست رسائی فراہم کرتے ہیں۔