فرانس میں پاکستان کے سفیر کا تقرر کر رہے ہیں: وزیراعظم عمران خان
عمران خان نے کہا ’انڈیا کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ہمارے درمیان اصل مسئلہ کشمیر کا ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت فرانس میں اپنا سفیر مقرر کرنے جاری ہے۔
خیال رہے توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر گزشتہ سال تحریک لبیک پاکستان نے فرانس سے سفارتی تعلقات کے خاتمے اور فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کے لیے پرتشدد مظاہرے کیے تھے جس کے بعد مذہبی جماعت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
تاہم بعد میں یہ پابندی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے نتیجے میں ہٹا دی گئی تھی۔
منگل کو فرانسیسی اخبار کے ساتھ انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت فرانس کے لیے اپنا سفیر مقرر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ’میرا خیال ہے کہ ہم اس وقت سفیر مقرر کرنے کے مرحلے میں ہیں۔‘
’فرانس ہمارے لیے نہایت ہی اہم ملک ہے خاص کر برآمدات کے حوالے سے۔‘
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پہلی بات یہ ہے کہ پاکستان اپنے تقریباً آدھے ایکسپورٹ یورپی ممالک کو کر رہا ہے۔‘
’فرانس پاکستان کے لیے نہایت اہم ملک اور تجارتی شراکت دار ہے۔‘
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان کو تسلیم کرنے کے حوالے سے پاکستان اگر تنہا کوئی قدم اٹھاتا ہے تو پاکستان پر دباؤ آئے گا اور ہم عالمی تنہائی نہیں چاہتے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے اردگرد تمام ملکوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہے اور ہم ان کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ قدم اٹھانا چاہتے ہیں
انہوں نے کہا کہ ’ہماری توجہ کا مرکز اس وقت معیشت ہے اور معیشت کو اسی صورت اوپر لے جا سکتے ہیں جب ہمارے دنیا کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں۔‘
وزیراعظم عمران خان کے مطابق ’آخری چیز جو ہم نہیں چاہیں گے وہ عالمی تنہائی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اگر ہم تقریبا چار کروڑ افغان عوام کی فلاح بہبود چاہتے ہیں تو ہمیں حکومت کو جلد یا بدیر تسلیم کرنا ہوگا۔
’طالبان تسلیم کرنے کے لیے بین الاقوامی اتفاق رائے ہے کہ جامع حکومت ہونی چاہیے۔‘
’طالبان نے انسانی حقوق اور جامع حکومت کا وعدہ کیا ہے لیکن سوال یہ ہے طالبان ایسا کیا کریں جس سے دنیا مطمئن ہو۔ طالبان دونوں شرائط پر راضی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا اور پاکستان کے درمیان اصل مسئلہ کشمیر کا ہے۔‘
’اس وقت ہمارے درمیان کوئی رابطہ نہیں بلکہ میں یہ کہوں گا کہ یہ ایک تعطل کی سی کیفیت ہے۔‘
’پانچ اگست کو 2019 کو انڈیا نے یکطرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیلی کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کو کشمیر کی حیثیت بحال کرنا ہوگی۔‘
’انڈیا میں ایک ایسی حکومت ہے جس کے نظریہ کی بنیاد نفرت پر ہے۔‘
عمران خان نے کہا ’انڈیا کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ہمارے درمیان اصل مسئلہ کشمیر کا ہے۔‘
’ہم سے زیادہ امریکہ کے کس اتحادی کے اتنے زیادہ لوگوں کا جانی نقصان اٹھایا ہے، اس کے باوجود افغانستان میں ناکامی پر پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔‘